نیویارک: موٹے افراد کے لیے کورونا وائرس کس حد تک خطرناک ہے؟ اس حوالے سےامریکہ میں کی جانے والی تحقیق کے حیرت انگیز نتائج سامنے آئے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ موٹے لوگ دبلے لوگوں کے مقابلے میںکورونا وائرس کا جلد شکار ہوسکتے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی ریاست نیویارک کے ماہرین نے کورونا کے پھیلاؤ اور اس کی روک تھام کے حوالے سے تحقیقی مطالعہ کیا۔ماہرین نے متاثرہ افراد کا ڈیٹا جمع کیا اور اس کی بنیاد پر رپورٹ تیار کی۔ماہرین کے مطابق کورونا وائرس کا سب سے زیادہ خطرہ موٹاپے کے شکار شہریوں کو ہے اگر وہ اپنا وزن کم کرلیں تو اس وباء کو آسانی سےشکست دے سکتے ہیں۔
نیویارک یونیورسٹی کے سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ جن لوگوں جے جسم کا میس انڈیکس 25سے کم ہے وہ صحت مند قرار پاتے ہیں اور اُن لوگوں کے لیے کرونا زیادہ خطرناک ثابت نہیں ہوتا، البتہ 25سے 29باڈی میس انڈیکس مٹاپے کے قریب ہوتا ہے جبکہ 30یا اس سے زیادہ مٹاپا شمار ہوتا ہے، ایسے لوگوں کو کرونا کے خطرات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔دوسری جانب مختلف ممالک میں کرونا کے مریضوں کے اعداد و شمار میں یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ موٹاپا ہی کرونا وائرس کے حوالے سے سب سے خطرناک پہلو ہے۔ماہرین کے مطابق پہلا خطرناک ترین پہلو عمر رسیدگی، دوسرا قوت مدافعت کی کمزوری، تیسرا ذیابیطس یا دل کے امراض، چوتھا موٹاپے کا شکار افراد ہیں۔