کراچی(ویب ڈیسک) انڈونیشیا کے محققین کی ایک ٹیم نے جمعرات کو بتایا کہ ایک مقامی پھل (سرخ امرود) میں کورونا وائرس سے لڑنے والے اجزا پائے جاتے ہیں۔یونیورسٹی آف انڈونیشیا کے محقق ڈاکٹر اری فہریال سیام نے بتایا کہ مقامی سرخ امرود میں ہیسپیڈیرن، مائریسیٹن، لیوٹیولن اور کیزوآرینن وہ اجزا ہیں جو کورونا وائرس کی دوا تیار کرنے میں استعمال کیے جاسکتے ہیں۔ڈاکٹر اری فہریال سیام نے اناطولیہ نیوز ایجنسی کو بتایا کہ بایو انفارمیٹکس ریسرچ سے پتا چلا ہے کہ یہ اجزا کورونا وائرس کو مکمل طور پر روکنے یا انفیکشن کے اثرات کم ترین سطح پر رکھنے میں کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں۔
انڈونیشیا میں سرخ امرود عام پھل ہے جو بہت بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے اور اس کا رس بھی خاصا مقبول ہے۔یونیورسٹی آف انڈونیشیا اور بوگور انسٹی ٹیوٹ آف ایگری کلچر دوا ساز کمپنیوں کو سرخ امرود کے اجزا پر مبنی ایسی دوا تیار کرنے کے لیے آمادہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے کارآمد ہوں۔