ریاض: یہ دُنیا اور یہ کائنات اللہ تعالیٰ کی خلاقی کو ظاہر کرتی ہے۔ دُنیا پر پائے جانے والی لاکھوں قسم کی مخلوقات، جمادات ، نباتات، معدنیات اور اربوں مختلف شکلوں اور رنگوں کے انسان ، سب اللہ سبحانہ تعالیٰ کی قدرت اور بے مثال کاریگری کو ظاہر کرتے ہیں۔ بے شک اللہ چاہے تو ناممکن کو ممکن بنانے پر بھی قادر ہے۔ رب تعالیٰ کی ایک ایسی ہی کرامت سعودی عرب میں ظاہر ہوئی ہے۔ جس میں ایک پیدائشی گونگا بہرہ سعودی شخص بزرگ عمر میں پہنچ کر اچانک سے بولنے اور سُننے لگا۔ تفصیلات کے مطابق سعودی باشندہ جمال الشہری پیدائشی گونگا اور بہرہ ہے جو آج سے 58 برس پہلے ابہا میں پیدا ہوا۔ اُس کی اب تک کی تمام زندگی سماعت اور گویائی سے محروم زندگی میں ہی گزر گئی۔
تاہم وہ دو روز قبل معمول کے مطابق مسجد میں نماز پڑھنے گیا۔ امام صاحب سورة فاتحہ کی تلاوت کر رہے تھے۔ اچانک جمال کو یوں محسوس ہوا کہ اُس کے بہرے کان تلاوت کی آواز سُن سکتے ہیں۔ اُسے خود پر یقین نہ آیا۔ اور اس کے بعد اُس پر زندگی کی ایک اور حیرت آشکار ہوئی کہ وہ نہ صرف سُننے بلکہ بولنے بھی لگ پڑا تھا۔ جمال کو یہ اُس وقت پتا چلا جب اُس نے امام صاحب کے ساتھ ساتھ سورة فاتحہ کی تلاوت شروع کر دی۔ جمال الشہری نے جونہی نماز ختم کی تو وہاں تمام موجود نمازیوں کو بھی اس بارے میں آگاہ کیا۔ جو سب خدائے بزرگ وبرتر کی تعریف و توصیف کرنے لگے۔ جمال نے بتایا کہ میں نے اس کے بعد فوری طور پر اپنے معمر والدہ کو فون کر کے یہ خوش خبری سُنائی کہ اب میں بول اورس سُن سکتا ہوں تو وہ میری آواز سُن کر خوشی سے رونے لگ گئیں۔ والدہ نے مجھے کہا کہ جتنی جلدی ہو سکے، فوراً گھر آ جاؤ۔
میں تمہیں اپنے سامنے بولتے اور سُنتے دیکھنا چاہ رہی ہوں۔ میں والدہ کا حکم سُنتے ہی دوڑ پڑا۔ مجھے ایسا لگ رہا تھا کہ میں دوڑ نہیں رہا، بلکہ اُڑ رہا ہوں۔ بعد میں یہ خبر میرے تمام رشتہ داروں اور دوستوں کو بھی بتا دی گئی۔ جس کے بعد میرے گھر پر مبارک باد دینے والوں کا تانتا بندھ گیا ہے۔ جمال کو گویائی اور سماعت کی حِس اس بزرگ عمر میں مِل جانے کی خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔ اور صارفین اسے اللہ تعالیٰ کی بڑی مہربانی اور قدرت کی ایک نشانی قرار دے رہے ہیں۔