Tuesday May 7, 2024

دمشق کا بادشاہ اپنی ہی بیٹی سے شادی کرنا چاہتا تھا، اس نے حضرت یحییٰ سے اس کی اجازت مانگی تو کیا جواب ملا؟؟اور اس پر آپ کے ساتھ کیا سلوک ہوا؟؟افسوسناک واقع

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)بنی اسرائیل پر پانچ ہزار سال کے عرصے میں چار ہزار انبیاعلیہم السلام اتارے گئے ۔لیکن ہائے ری بد بختی کہ ان لوگوں نے ہدایت کا راستہ پانے کی بجائے اللہ کے ان برگزیدہ بندوں پر بھی انسانیت سوز ظلم ڈھائے یہاں تک کہ ان کو قتل کیا ۔ انہی انبیا ؑ کرام میں سے ایک حضرت یحییٰ علیہ السلام تھے ۔ جن سے دمشق کے اس وقت کے دمشق کے بادشاہ ہیرودس نے اپنی سوتیلی بیٹی سے شادی کی شرعی اجازت مانگی ۔ تو حضرت یحییٰ علیہ السلام نے اسے گناہ کے اس کام سے منع کر دیا ۔ تاہم وہ بضد رہا اور اس نے اپنی سوتیلی بیٹی سے شادی کرلی ۔ جس کے بعد لڑکی نے حق مہر میں حضرت یحییٰ علیہ السلام کا سر مانگ لیا۔ بادشاہ نے اردن کے گورنر کو آپؑ کا سر مبارک لانے کو کہا ۔ جس نے آپؑ کو شہید کرکے سر

دمشق بھجوا دیا ۔ حضرت یحییٰ علیہ السلام کے بد ن کو اردن ہی میں مدفون کر دیا گیا ۔جبکہ آپ کا سرمبارک جامعہ امیہ کی مسجد کی تعمیر کے دوران دمشق سے دریافت ہوا ۔ جسے اموی خلیفہ عبدالملک بن مروان نے سر اسی جگہ دفن کیا اوراوپر مزار بنا دیا۔ تو یوں اللہ کے اس جلیل القدر نبی ؑ کی روئےزمین پردو قبریں موجود ہیں۔

FOLLOW US