تین آدمیوں میں سترہ اونٹوں کی تقسیم پر جھگڑا ہونے لگا کیونکہ ہر آدمی کی خواہش یہ تھی کے بغیر کاٹے ہوئے اونٹ تقسیم ہوجائیں ۔ ان اونٹوں میں ایک کا نصف حصہ تھا ۔ دوسرے کا حصہ ثلث تھا ۔ تیسرے کا نواں حصہ تھا ۔ حضرت علی کرم اﷲ وجہ کے پاس فیصلہ کے لئے آئے ۔ حضرت علی ؓ نے فیصلہ کے لے اپنی طرف سے ایک اونٹ شامل کیا ، اب اٹھارہ اونٹ ہوئے ۔ پہلے شخص کو اٹھارہ کا نصف حصہ نو اونٹ دیئے ۔ دوسرے کو اٹھارہ کا ثلث حصہ چھ اونٹ دیئے ۔ تیسرے کو اٹھارہ کا نواں حصہ دو اونٹ دیئے ۔ اسطرح سترہ اونٹ ان لوگوں کے ان کو دیئے اور اپنا شامل اونٹ واپس لئے لیا۔