Tuesday November 26, 2024

اکاؤنٹیبلٹی کا حق

قیام پاکستان سے پہلے علی گڑھ یونیورسٹی کے طالب علموں کا ایک وفد قائداعظم محمد علی جناح سے ملاقات کیلئے آیا۔ ملاقات کے دوران طالب علموں نے قائداعظم کو مسلم لیگ کے چند لیڈروں کےکردار کی خامیاں گنوائیں اور اس کے بعد ان سے عرض کیاکہ ”جناب آپ جب تک ان لیڈروں کو مسلم لیگ سے نہیں نکالیںگے اس وقت تک عوام میںمسلم لیگ کی کریڈیبلٹی پوری طرح سٹیبلش نہیں ہو گی“قائداعظم نے طالب علموں سے پوچھا ”ان لوگوں میں کیا خرابی ہے“ طالب علموںنے بتایا ”یہ لوگ پارٹی کے ضابطے اور اصولوں کی پرواہ نہیں کرتے“ قائداعظم نے ان سے پوچھا ”تم میں سے کس کس کے پاس سائیکل ہے“ تمام طالب علموں نے ہاتھ کھڑے کردئیے

۔ قائداعظم نے اس کے بعدان سے کہا ”تم میں سے جس کی سائیکل پر لیمپ لگا ہے وہ ہاتھ کھڑا رکھے باقی ہاتھ نیچے کر لیں“وہاں موجود طالب علموں میں سے صرف ایک نے اپناہاتھ کھڑا رکھا باقی سب نے ہاتھ ڈاؤن کر لئے۔ قیام پاکستان سے پہلے سائیکل پر لائٹ یا لیمپ ضروی ہوتا تھااور جو شخص اپنی سائیکل پر لیمپ نہیں لگاتا تھا وہ قانون کیخلاف ورزی کا مرتکب ہوتا تھا۔ قائداعظم مسکرائے اور نوجوانوں سے مخاطب ہو کر بولے ”تم سب قانون کے مجرم ہو اورقانون کے کسی مجرم کو کسی دوسرے کی اکاؤنٹیبلٹی کا حق حاصل نہیں ہوتا۔ قائد اعظم نے فرمایا ”تم لوگ جب تک قانون کا احترام نہیں سیکھتے تمہیں اس وقت تک کسی دوسرے پر تنقید نہیں کرنی چاہئے“۔

FOLLOW US