اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان کا کشمیر کی حالیہ صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہنا ہے کہ ہمارے دین کی طاقت اور نیو کلئیر اثاثے تماشے کے لیے نہیں ہے۔نریندر مودی بھول گے ہیں کہ سلطان محمود غزنوی نے آپکے ساتھ کیا کیا تھا۔محمد بن قاسم کون تھا؟۔یا سید احمد شہید نے آپکے ساتھ کیا کیا تھا ؟ یہ سب آرمی چیف اور ہم پوری قوم مل کر آپکو بتا سکتے ہیں۔لیکن اس سے پہلے ہم دنیا کی سطح پر بات کریں گے۔لیکن امن ہماری خواہش ہے کمزوری نہیں۔پوری قوم کا دل کر رہا ہے کہ کب وہ وقت آئے گا جب ہمارا وزیراعظم کہے گا کہ بھارت کو
وہ جواب دیں جو حضرت محمد ﷺ نے غزوہ بدر میں دیا تھا۔اسی حوالے سے علی محمد خان نے ٹویٹ بھی کیا کہ نریندرا مودی ہمیں اس جنگ سے ڈرا رہا ہے جس کی جیت کی خوشخبری اپنی غزوہ ہند کی حدیث میں حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نے ۱۴۰۰ سال پہلے ہمیں دے دی تھی۔ انشاءاللہ کشمیر کیلئے پوری قوم اور پاک افواج ہر طرح کی قربانی کیلیے تیار ہیں۔ ایک اور میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست ہونے کے ناطے موثر سفارت کاری کے ذریعے بین الاقوامی سطح پر کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کرنے کیغیر قانونی بھارتی فیصلے کو اٹھانا چاہتا ہے۔ انہوں نے پیر کو نجی نیوز چینل سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس منگل کو طلب کیا گیا ہے ، پاکستان ہر مشکل وقت میں ہمیشہ کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ امن کاخواہاں ہے تاہم ہماری اس خواہش کو کمزوری نہیں سمجھا جانا چاہئے۔ وزیر ملکت نے کہا کہ پوری قوم اور بہادر مسلح افواج ہندوستانی جارحیت یا جنگی ہسٹیریا کا بھرپور جواب دینے کے لئے تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت تنازعہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کررہی ہے۔ علی محمد خان نے کہا کہ در حقیقت ، امریکی صدر کے ساتھ عمران خان کی تاریخی ملاقات نے کشمیر کاز کی کو نئی سانس دی ۔