عارفان حق نے فرمایا ہے کہ انسان پر جتنا بھی دنیاوی بوجھ ہو ،اگر وہ کلام پاک پڑھتا رہے اور کسی بھی سورہ مبارکہ کا وظیفہ بھی کرے،اسے شفا ہی شفا ہے۔ جو شخص سورۃ الاعراف ہر مہینہ میں ایک دفعہ پڑھے گا تو اسے روز قیامت کوئی خوف و غم نہ ہوگا۔اگر جمعہ کو ایک مرتبہ پڑھے گا تو اس کا حشر ان لوگوں میں ہوگا جن سے حساب نہیں لیا
جائیگا۔ جو کوئی سورۃ الاعراف 3دفعہ پڑھے گا جابر حاکم اس سے نرمی سے پیش آئے گا۔ اگر کوئی شخص باوضو عرق گلاب اور زعفران سے سورۃ الاعراف کو پاک کاغذ پر لکھے اور موم جامہ کرکے اپنے پاس رکھے وہ انشاء اللہ آنکھ کی تکلیف آنکھ کے زخم سے صحت یاب ہوگا۔جو کوئی سورۃ الاعراف کوعرق گلاب اور زعفران سے لکھ کر اسے اپنے پاس رکھے گا اور گھول کر اسے پیئے گا تو اس کا دل اللہ کے نور سے منور ہوگا ۔ کوئی شخص سورۃ الاعراف کو لکھ کر اسے شہد میں ملا کر پیئے گا تو اس کے علم میں اضافہ ہوگا۔ دوسری جانب احادیث میں اس سورت کی بہت فضیلتیں وارد ہوئی ہیں ،ان میں سے تین اَحادیث اور ایک وظیفہ یہاں درج ذیل ہے. (1) …حضرت ابو سعید خدری رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُسے روایت ہے،نبی اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ نے ارشاد فرمایا ’’کیا تم میں سے کوئی اس سے عاجز ہے کہ وہ رات میں قرآن مجید کا تہائی حصہ پڑھ لے؟صحابہ ٔکرام رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمْکو یہ بات مشکل معلوم ہوئی اور انہوں نے عرض کی: یا رسولَ اللّٰہ! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ، ہم میں سے کون اس کی طاقت رکھتا ہے؟آپ صَلَّی اللّٰہُ ہے؟آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ
وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ نے ارشاد فرمایا’’سورۂ اخلاص تہائی قرآن کے برابر ہے. ( بخاری، کتاب فضائل القرآن،باب فضل قل ہو اللّٰہ احد،۳/۴۰۷، الحدیث: ۵۰۱۵) (2) … حضرت عائشہ صدیقہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَافرماتی ہیں :حضور پُر نور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَنے ایک شخص کو ایک لشکر میں روانہ کیا،وہ اپنے ساتھیوں کو نماز پڑھاتے تو (سورۂ فاتحہ کے ساتھ سورت ملانے کے بعد)سورۂ اخلاص پڑھتے تھے.جب لشکر واپس آیا تو لوگوں نے نبی کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ سے یہ بات ذکر کی تو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ان سے ارشاد فرمایا: ’’اس سے پوچھو کہ تم ایسا کیوں کرتے ہو؟جب لوگوں نے اس سے پوچھا تو اس نے کہا:یہ سورت رحمن کی صفت ہے اس وجہ سے میں اسے پڑھنا پسند کرتا ہوں.تاجدارِ رسالت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ نے ارشاد فرمایا’’اسے بتا دو کہ اللّٰہ تعالیٰ اس سے محبت فرماتا ہے.( بخاری، کتاب التّوحید، باب ماجاء فی دعاء النّبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم… الخ، ۴/۵۳۱، الحدیث: ۷۳۷۵) (3) …حضرت انس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے ،ایک شخص نے سیّدِ عالَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ سے عرض کی کہ’’ مجھے اس سورت سے
بہت محبت ہے.ارشاد فرمایا’’ اس کی محبت تجھے جنت میں داخل کردے گی.( ترمذی، کتاب فضائل القرآن، باب ماجاء فی سورۃ الاخلاص، ۴/۴۱۳، الحدیث: ۲۹۱۰) (4) …تفسیر صاوی میں لکھا ہے کہ جو شخص گھر میں داخل ہوتے وقت سلام کرے اور اگر گھر خالی ہو تو حضورِ اَقدس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کو س