Wednesday November 27, 2024

6ستمبر کو جب بھارتی فوجیوں نے پاکستان پر حملہ کیا تو مزاروں کے گنبدوں سے کیا آوازیں آنے لگیں ؟

مسلمان اس بات پر قوی ایمان رکھتے ہیں کہ جنگ و جدل میں اللہ کی نصرت مومنوں کے ساتھ ہوتی ہے اور انہیں تائید غیبی حاصل ہوجاتی ہے ۔قرآن و حدیث میں غزوات و اسلامی جہاد کے دوران ایسے واقعات کی صداقت بیان کی گئی ہے کہ اللہ کے فرشتے اہل ایمان کےساتھ شانہ بشانہ شریک ہوئے اور یہ سلسلہ کبھی معطل نہیں ہوا ۔اسکا ایک بڑا ثبوت بھارت کے

ساتھ پاکستان کی جنگوں کے دوران متعدد بار ملا ہے جب بھارت کی بھاری بھرکم فوج کے مقابلے میں پاک فوج کے ایمان صفت سرفروشوں کو تائید غیبی سے مدد ملتی رہی اور انہوں نے دشمن پر غلبہ پاکر نصرت حاصل کی ۔ جنگ ستمبر 1965میں کئی ایسے روحانی واقعات رونما ہوئے جن کے راوی خود بھارتی فوجی و حکام بھی ہیں جبکہ ان واقعات کو متعدد کتب و جرائد میں حوالوں کے ساتھ شائع کیا گیا ہے ۔جنگ ستمبر پر اس وقت کے مقبول ترین اخبار روزنامہ کوہستان ،روزنامہ جنگ اور روزنامہ امت میں ان واقعات پر باقاعدہ تحقیقاتی مضمون بھی شائع ہوئے ۔ ممتاز مفتی نے اپنی کتاب ”لبیک“ میں لکھاہے ” جب 1965ءکی جنگ شروع ہوئی تو مسجد نبویﷺ میں اللہ تعالیٰ کے نیک بندوں نے رسول اللہ ﷺ کی زیارت فرمائی اور دیکھا کہ حضور ﷺ جنگی لباس میں اصحاب بدر کے ساتھ پاکستانی فوج کی مدد کیلئے تشریف لے جارہے ہیں اور فرمارہے ہیں کہ پاکستان پر حملہ ہوا ہے ہمیں اس کا دفاع کرنا ہے“۔ ایک رپورٹ کے مطابق 1965 کی جنگ میں رونما ہونے والے روحانی واقعات میں پاک فوج کو غیبی مدد ملتی رہی ۔روزنامہ کوہستان نے دس ستمبر 1965

کے روز کھا کہ ایک شخص نے حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم کو خواب میں دیکھا کہ وہ مجاہدین میں اسلحہ تقسیم فرما رہے ہیں۔ ہفت روزہ قومی دلیر نے آٹھ ستمبر 1965 کی اشاعت میں لکھاکہ ایک دربار کے ایک مجاور نے کہا کہ جس دن رات کو پاکستان پرحملہ ہوا ہے گنبد کے اندر سے “حی علی الجہاد “کی آواز سنائی دے رہی تھی۔ روزنامہ جنگ نے چوبیس ستمبر 1965 کی اشاعت میں بیان کیا کہ 2 فوجیوں کا بیان ہے کہ انہیں بزرگوں پر اعتقاد نہیں تھا لیکن انہوں نے اپنی آنکھوں سے سیالکوٹ کے محاذ پر ایک بزرگ کو گھوڑے پر سوار ہو کر لڑتے دیکھا۔ ان کی سیف( یعنی تلوار) پر لکھا تھا۔شیخ عبدالقادر جیلانی ؒ۔ اس قسم کے متعدد واقعات مشہور ہیں۔ روزنامہ جنگ نے ہی 12 اکتوبر 1965ءمیں یہ واقعہ بیان کیا کہ پاکستان افواج نے اللہ اکبر ،یارسول اللہﷺ اور یا علیؓ کے نعر ے لگاتے ہوئے بھارتی ٹڈی دل فوج کو بری طرح شکست دی ہے۔جبکہ اس معرکہ میں نبی آخرالزمان صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت علی شیرِ خدا کرم اللہ وجہہ الکریم (مع اولیاء کرام) اپنے مجاہدوں کے سروں پر موجود تھے۔ جنگ ستمبر کے روحانی واقعات پر محقق ڈاکٹر تصور حسین نے اپنے کالم میں یہ لکھا تھا کہ جنگ کے دوران پاک فوج اور پاکستانیوں نے تو روحانی امداد کا نظارہ کیا ہی

تھا لیکن بھارتی فوجیوں نے خود اپنی نظروں سے اپنے حملوں کو ناکام ہوتے دیکھا تھا ،جنگ میں قید ہونے والے بھارتی فوجیوں کا کہنا تھا کہجب ہم بارودی گولہ پاکستان کی حدود میں پھینکتے تو وہ گولہ کوئی سفید لباس میں ملبوس فورس ہاتھ میں پکڑ کر واپس ہماری طرف پھینک دیتی ،جب تک وہ گولہ اس سفید لباس والے جوانوں کے ہاتھ میں رہتا تو وہ نہ تو پھٹتااور نہ ہی کسی قسم کا نقصان کرتا، مگر جیسے ہی وہ فولادی جوان واپس ہماری طرف پھینکتے تو وہ فوراً پھٹ بھی جاتا اور ہمارا بہت بڑا نقصان بھی کر جاتا، ایسی مخلوق سے ہمارا جانی، اور فوجی سازوسامان کا بھی بہت بڑا نقصان ہوا۔جس سے ہماری ہمت ٹوٹ گئی، ہمارے حوصلے پست ہوگئے، ہمارے جوانوں میں خوف ، ڈر اور دہشت بیٹھ گئی تھی “ پاک فوج کی پوری دنیا میں مہارتوں کو تسلیم کیا جاتا ہے تو اسکی ایک بنیادی وجہ بھی یہی ہے کہ جنگ ستمبر کے بعد عالمی مبصرین نے بھی ان کے اندرغزوہ بدر کے جاہدوں کے جذبہ کو دیکھا تھا اور ایسی فوج سے جیتنا آسان نہیں۔اس میں کوئی شک بھی نہیں کہ پاک فوج میں مومنانہ شجاعت اور ایمان بالیقین بدرجہ اتم موجود ہے ۔

FOLLOW US