Wednesday November 27, 2024

’’حضرت جبریلؑ کا پر ‘‘ کیا آپ جانتے ہیں کہ زم زم کا پانی کہاں سے آتا ہے ؟ سائنسدانوں نے ریسرچ کی تو سنسنی خیز بات پتہ چل گئی

’’حضرت جبریلؑ کا پر ‘‘ کیا آپ جانتے ہیں کہ زم زم کا پانی کہاں سے آتا ہے ؟ سائنسدانوں نے ریسرچ کی تو سنسنی خیز بات پتہ چل گئی

اسلا م آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) کیا آپ جانتے ہیں کہ زم زم کا پانی کہاں سے آتا ہے ؟ سائنسدانوں نے ریسرچ کی تو سنسنی خیز بات پتہ چل گئی ۔۔۔مکہ مکرمہ میں زمزم کے کنوئیں سے پانی نکلنے کا سلسلہ ہزاروں برس سے جاری ہے۔ دینی متون کے مطابق یہ سلسلہ قیامت تک جاری رہے گا جب کہ اس کے برعکس دنیا کا ہر پانی قیامت سے قبل معدوم ہو جائے گا۔زمزم کا پانی کہاں سے آتا ہے اور اس کا ذائقہ امتیازی نوعیت کا کیوں ہے ؟ ان سوالات کو العربیہ ڈاٹ نیٹ نے ڈاکٹر انجینئر یحیی کوشک کے سامنے رکھا جنہوں نے امریکا کی واشنگٹن یونیورسٹی سے انوئرمنٹل انجینئرنگ میںاسپیشلائزیشن کر رکھی ہے۔ وہ پانی کے امور کے پہلے سعودی

ماہر اور زمزم کے کنوئیں کی تجدید کے منصوبے کے نگراں بھی ہیں۔ وہ زمزم کے کنوئیں کے بارے میں مستند علمی اور تاریخی معلومات کا ذخیرہ رکھتے ہیں۔ گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر کوشک نے واضح کیا کہ زمزم کے کنوئیں کے ظہور کا واقعہ ہم اچھی طرح جانتے ہیں۔ سیدنا ابراہیم علیہ السلام نے اپنی زوجہ ہاجر اور شیرخوار بیٹے اسماعیل علیہ السلام کو اس ویران بیابان میں چھوڑا تو بچے کو پیاس لگی۔ اس موقع پر ماں نے صفا ور مروہ کے درمیان بے قراری میں دوڑ لگائی اور اپنے رب سے مدد مانگی۔ اللہ رب العزت نے جبریل علیہ السلام کو بھیجا جنہوں نے زمین اور پہاڑ کو اپنے پر سے ضرب لگائی۔ اس ضرب کو “ہزم جبریل” کا نام دیا جاتا ہے۔ اس کے نتیجے میں مکہ کے پڑوس میں واقع پہاڑوں کے دامنوں میں شگاف پڑ گئے۔ ان میں پانی کا ایک بہت بڑا ذخیرہ موجود تھا۔ڈاکٹر کوشک کے مطابق پہاڑوں کے اندر جمع شدہ پانی کنوئیں کے مقام تک پہنچ گیا جہاں شیرخوار حضرت اسماعیل کے قدموں کے نیچے سے پانی پھوٹ پڑا۔ یہ مقام خانہ کعبہ سے 21 میٹر کے فاصلے پر ہے التبہ اس وقت تک بیت اللہ تعمیر نہیں ہوا تھا۔ کوشک نے بتایا کہ یہ پانی چٹانوں کے تین شگافوں کے ذریعے کنوئیں میں جمع ہوتا ہے جو خانہ کعبہ کے نیچے اور صفا اور مروہ کی سمت پھیلی ہوئی ہیں۔کوشک کا کہنا ہے کہ زمزم کا پانی جنت سے نہیں آتا جیسا کہ لوگوں میں مشہور ہے۔زمزم کے پانی کے منفرد ذائقے کا راز بتاتے ہوئے کوشک کا کہنا تھا کہ اس کا تعلق پانی کے مخصوص سمتوں سے معینہ چٹانوں کے ذریعے گزرنے سے ہے۔ کوئی بھی پانی جو ان مقامات سے پھوٹے گا اور کنوئیں کی گہرائی میں گرے گا وہ آب زمزم جیسے ذائقے اور خصوصیات کا حامل ہو گا۔ آب زمزم کے 60 سے زیادہ نام ہیں۔ ان میں مشہور ترین نام زمزم ، سقیا الحاج ، شراب الابرار ، طیب ، بر ، برک اور عافیہ ہیں۔ مکہ مکرمہ کے لوگ قدیم زمانے سے ہی اپنے مہمانوں کے اکرام کے لیے ان کا استقبال آب زمزم سے کیا کرتے تھے۔اس پانی کو مٹی کی صراحیوں میں مصطگی کے گوند کی دھونی دے کر مہمانوں کو پیش کیا جاتا تھا۔ اس مہک کے

سبب یہ پینے والوں کو زیادہ محبوب ہوتا تھا۔ مکہ مکرمہ میں یہ رواج آج بھی باقی ہے جب کہ ماہ رمضان میں افطار کے دسترخوانوں پر کھجور کے ساتھ صرف آب زمزم ہی پیش کیا جاتا ہے۔مکہ کے رہنے والوں کی خواہش ہوتی ہے کہ ان کے مردوں کو تدفین سے قبل آب زمزم سے غسل دیا جائے۔ علاوہ ازیں ہر حاجی اور معتمر اس کو اپنے وطن میں موجود عزیز و اقارب کے واسطے بطور ہدیہ لے کر لوٹتے ہیں۔

FOLLOW US