معروف مذہبی سکالر مولانا طارق جمیل نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ امت کیلئے اب بھی وقت ہے کہ وہ توبہ کرلے، مولانا طارق جمیل نے کہا کہ ایک بار میں یہیں عائشہ مسجد میں نماز عصر پڑھ کر بیٹھا تھا کہ تین،چار نوجوان آ گئے، کہنے لگے کہ مولانا ہم نے زندگی بھر نہ نماز پڑھی، نہ روزہ رکھا، صرف دو روزے رکھے اور ان کی افطار بھی شراب پی کر کی تھی۔ ہم یہ سمجھتے تھے کہ ہماری بخشش ہی نہیں ہوگی۔ جو بھی گناہ،موج مستی کرنی ہے
یہاں کر لو، کہنے لگے ہماری گاڑی ہمارا ایک دوست بیٹھا تھا، اس نے تمہارے بیان کی کیسٹ لگا دی، اس میں ہم نے آپ کی یہ بات سنی کہ آسمان کی چھت تک گناہ لگا دو اور پھر توبہ کر لو تو اللہ تعالیٰ معاف کر دیتامعاف کر دیتا ہے۔ کہنے لگے کہ ہمیں پتہ ہی نہیں تھا کہ اللہ اتنا غفور رحیم ہے، وہ لڑکے کہنے لگے کہ اس دن ہم نے توبہ کی اور اس کے بعد وہ دن اور آج کا دن، ہم نے کبھی نماز، روزہ نہیں چھوڑا۔