حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے فرمایا کہ جسے غم اور افکار گھیر لیں اسے چاہئے کہ لاحول ولا قوۃ الا باللہ کثرت کے ساتھ پڑھے یہ لاحول ولا قوۃ الا باللہ کا ورد انسان کو غموں سے آزادکرتا ہے صحیح بخاری و مسلم کی حدیث ہے یہ ایسا ورد ہے کہ جنت کے خزانوں میں سے ایک خزانہ ہےلاحول ولا قوۃ الا باللہ جنت کے خزانوں میں سے ایک خزانہ ہے یہ میرے آقائے دوجہانﷺ کا فرمان ہے
جو اس سے پیار کرے گا وہ جنت میں جائے گا اور ترمذی کی روایت میں مذکور ہے کہ یہ جنت کے دروازوں میں سے ایک دروازہ ہے اور ایک روایت میں ہے۔ لاحول ولا قوۃ الا باللہ کے ساتھ ہر بار ایک فرشتہ اترتا ہےجب بھی کوئی یہ پڑھتا ہے لاحول ولا قوۃ الا باللہ تو ہر مرتبہ ایک فرشتہ آسمان سے دنیا میں نزول کرتا ہے اور یہ فرشتہ کیوں اترتا ہے؟بیماروں کو شفا دینے کے لئے لاحول ولا قوۃ الا باللہ جب بھی آپ پڑھیں گے تو آپ کو صحت دینے کے لئے اللہ تعالیٰ آسمان سے ایک فرشتہ نازل کردیتا ہے یہ لاحول ولا قوۃ الا باللہ یہ اس عظیم ورد کی فضیلت ہےلا حول ولا قوۃ الا باللہ یہ لکھنے کی ضرورت ہی نہیں یہ ہر کسی کے دلوں میں لکھا ہوا ہے اور سب کو زبانی یاد بھی ہے لیکن وہ شیطان مردود یہ پڑھنے نہیں دیتا کیونکہ
وہ انسان کی روح میں انسان کی خون میں یوں دوڑ رہا ہے جس طرح خون دوڑتا ہے آپ اس کی اہمیت کو جانتے نہیں اورشیطان اس کے بارے میں غور کرنے ہی نہیں دیتا کیونکہ وہ جانتا ہے۔ یہ ورد بہت زبردست ہے جو شیطان کو برباد کردیتا ہے ۔آپ ارادہ کرلیجئے کہ آپ اس وردکو لازمی پڑھیں گے اور فرمایا یہ وہ دعا ہے جس سے ستر بلاؤں سے عافیت ملتی ہے یہ وہ ورد ہے جو یہ ورد پڑھتا رہتا ہے وہ ستر بلاؤں سے عافیت حاصل کرتا ہےحضرت انس بن مالک ؓ کی روایت میں ہے میرے آقا ﷺ نے فرمایا جو شخص بسم اللہ لاحول ولا قوۃ الا باللہ العلی العظیم دس بار پڑھے گا وہ گناہوں سے ایسا پاک اور صاف ہو گا جیسے کہ آج ہی ماں کے پیت سے پیدا ہوا ہے دنیا کی ستر بلاؤں سے محفوظ ہوجاتا ہے امام ترمذی نے لکھا ہے
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے میرے آقاﷺ نے ارشاد فرمایا لا حول ولا قوۃ الا باللہ العلی العظیم کو زیادہ سے زیادہ پڑھو اس لئے کہ یہ جنت کا خزانہ ہے۔ اور میرے آقا ﷺ نے فرمایا جو شخص لا حول ولا قوۃ الا باللہ پڑھتا رہتا ہے اللہ اس پر محتاجی کا دروازہ بند کردیتا ہے وہ کسی کا محتاج نہیں رہتا یہ ورد پڑھتے رہیں جو کوئی لاحول ولا قوۃ الا باللہ کہے یہ ننانوے مرض کی دوا ہے ۔