ماں بیٹے کا تعلق آپس میں بہت گہرا ہوتا ہے۔ بیٹے اپنی ماؤں کے لاڈلے ہوتے ہیں۔ ماں اپنے تمام بچوں سے ہی یکساں محبت کرتی ہے۔ لیکن بیٹے کے معاملے میں زیاد محتاط ہوتی ہے۔ اسی طرح بیٹے بھی اپنی ماؤں کے ساتھ زیادہ جڑے رہتے ہیں اور والد سے زیادہ والدہ سے دل کی باتیں کرتے ہیں۔ جب ماں یا بیٹا دونوں میں سے کوئی تکلیف میں ہو تو دونوں ہی پریشان ہو جاتے ہیں۔ اکثر بیٹے اپنی ماؤں کی بیماری کا سن کر غمزدہ ہو جاتے ہیں۔کچھ روز قبل کراچی میں ایک ٹریفک حادثہ پیش آیا جس میں ایک ماں اور بیٹا جوکہ موٹرسائیکل پر سوار تھے
ان کو کسی تیز رفتار ڈمپر نے ٹکر ماری جس کے نتیجے میں دونوں بہت زیادہ زخمی ہوگئے۔ زخمی حالت میں جب ان کو ہسپتال لے کر گئے تو دونوں کا خون بہت زیادہ بہہ گیا تھا۔ بیٹے کی چونکہ زیادہ تشویش ناک حالت تھی اس وقت ہسپتال میں موجود ڈاکٹر نے پہلے لڑکے کا ٹریٹمنٹ کرنا شروع کیا تو بیٹے نے زور دار آواز سے کہا کہ میری ماں کو بچا لو ڈاکٹر پلیز اور یہ کہتے ہوئے اس کی آنکھوں میں آنسو تھے ماں بیٹا دونوں آمنے سامنے والے بیڈ پر تھے، بیٹا مستقل ماں کو ہی دیکھ رہا تھا۔ دورانِ ٹریٹمنٹ بیٹا انتقال کرگیا۔تھوڑی ہی دیر بعد ماں کا بھی انتقال ہوگیا۔ ماں اور بیٹا دونوں ایک دوسرے کو دیکھتے ہوئے اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔ جس پر ڈاکٹر کی جانب سے ایک پوسٹ انسٹاگرام پر شیئر کی گئی جس میں وہ یہ سارا واقعہ بتاتے ہوئے کہتی ہیں کہ میرے میڈیکل کیریئر میں آج تک اتنا مشکل وقت نہیں گزرا ہے کہ ماں اور بیٹے کی لازول محبت یوں ایک حادثے کی نظر ہو جائے۔ بس اتنی سی ہے زندگی۔ اس کو سوچ سمجھ کر سنبھال کر استعمال کریں۔ماں کے لیے بیٹے کو تکلیف میں دیکھنا اور بیٹا ماں کو یوں تکلیف سے تڑپتا ہوئے دیکھے یہ بہت مشکل ترین لمحات ہیں۔ ڈاکٹر بننا بھی آسان نہیں ہے اور یوں روزمرہ اس قسم کے واقعات اور ٹوٹتے ہوئے خوابوں کو سفید کفن میں لپٹتے ہوئے دیکھنا ایک مشکل ترین کام ہے۔ موت کا فرشتہ کسی بھی صورت میں انسان کے سامنے آ سکتا ہے، لہٰذا اس سے قبل اپنا انتظام خود کرلیں۔