اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ڈاکٹر علاء الدین عساسی نے اپنی کتاب علم روحانیت میں لکھا ہے کہ یہ بات تو ثابت ہے کہ ہر گھر میں کچھ نہ کچھ جنات یا ان کے اثرات پائے جاتے ہیںاور یہ جنات کبھی وہاں مستقل اور کبھی عارضی رہائش اختیار کرتے ہیں اور گھر کے رہنے والوں کو بھی اس کا ادراک کبھی کبھار ہوتا رہتا ہے اور یہ خود بھی کبھی کسی بھی شکل میںظاہر
ہوتے رہتے ہیں . ڈاکٹر صاحب کے مطابق کچھ ایسی علامات ہوتی ہے جس کے ذریعے جانا جا سکتا ہے کہ گھر میںجنات موجود ہے گھر میںرکھے ہوئے سامان کی جگہ خود بخود بدل جانا . یعنی ہم میںسے اکثر نے نوٹ کیا ہوگا کہ گھر میںجب ہم کسی مخصوص جگہ پر کچھ رکھتے ہیں تو وہ چیز دوبارہ ڈھونڈے سے وہاں نہیں ملتی بلکہ کسی اور جگہ پڑھی ہوتی ہے. ایسے ہی عجیب و غریب آوازیں سننا کاص کر اس شخص کو سنائی دیتی ہے جو کہ گھر میں اکیلا ہو یہ آواز بچوں کے رونے کی ہو سکتی ہے ایسے ہی گھر کے کسی فرد کی طرح بھی ہو سکتی ہے جو گھر میں خود موجود نہ ہو . بعض دفعہ قریب پڑھی چیزوں کو الٹنا ، برتن گرانا اور ایسے ہی بجلی کے بٹن کے ساتھ کھیلناچولہا بند کر دینا یا جلانا وغیرہ یہ بھی ایک علامت ہے . دروازے کھٹکٹانا ، یا پھر بعض دفعہ اوپر یا نیچھے کی منزل سے دروازوں کے کھلنے یا بند ہونے کی آواز کا آنا . چیزوں کا گم ہو جانا خاص کر کھانے کی چیزیں جس پر اللہ کا نام نہ لیا گیا ہو. اکثرایسی چیزوں میںآگ لگ جانا جہاں آگ لگ جانے کی کوئی وجہ نہ ہو .
جیسے الماری ، یا گھر کا ایسا کمرہ جس کے دروازے کوتالا لگا ہو . اور خاص کر کپڑوں کا آگ پکڑلینا یہ تمام اسباب ہے. خوفناک آوازیںآنا جیسے زور زور سےکسی کے رونے کی آواز ، یا ہنسنے کی آواز جو کہ انسانی محسوس نہ ہوتی ہو. اچانک سے کسی جانور کا آجانا ، جیسے بلی یا پھر سانپ وغیرہ جو پھر ڈھونڈنے سے بھی نہ ملے . ایسے خیالات اور احساسات کا ہونا جیسے کوئی پاس بیٹھا دیکھ رہا ہے یا کوئی پاس سے گزر گیا . اسی طرح برےخواب آنا ، آوازیں آنا ، گھر میںبے چینی کی کیفیت ، لڑائی جھگڑے یہ تمام علامتیںاس بات کی غمازی ہوتی ہے کہ گھر میں ایک دوسری مخلوق موجود ہے جسے جنات کہا جاتا ہے . ڈاکٹر علاء الدین کا کہنا ہے کہ اگر گھر میںجنات ہے تو اس کا آسان حل یہ ہے کہ روزانہ گھر میں قرآن کی تلاوت کی جائے اور اس کے ساتھصدقات لوگوںکو دی جائے اور سورۃ بقرہ کی آخری آیات کا روزانہ ورد کیا جائے اور اس کو پانی پر دم کر کے اس پانی کو گھر میںچھڑ کا جائے اس سے جنات گھر سے چلے جاتے ہیں.