”آپ ﷺنے فرمایا :” اگر اللہ عزوجل میرے ذریعہ تمہارے بچے کو لوٹادے تو کیا تم مجھ پر ایمان لے آؤ گی-” عورت بولی:” جی ہاں! مجھے انبیاء کرام حضرتِ سَیِّدُنا ابراہیم ، حضرتِ سَیِّدُنا اسحق اور حضرتِ سَیِّدُنا یعقوب علیہم السلام کے حق ہونے کی قسم ! میں ضرور ایمان لے آؤں گی-”آپ ﷺ اٹھے اور دو رکعتیں ادا فرمائیں پھر دیر تک دعا مانگتے رہے -جب دعا مکمل ہوئی تو بچہ آپ ﷺ کے سامنے موجود تھا -آپ ﷺنے بچے سے پوچھا کہ ”تو کہاں تھا؟” بولا :” میں اپنی ماں کے
سامنے کھیل رہا تھا کہ اچانک (عفریت نامی ) ایک کافر جن میرے سامنے آیا اور مجھے اٹھا کر سمندر کی طرف لے گیا – جب آپ ﷺ نے دعا مانگی تو اللہ عزوجل نے ایک مؤمن جن کو اس پر مسلط کردیا جو جسامت میں اس سے بڑا اور طاقتور تھا- اس نے مجھے کافر جن سے چھین کر آپ ﷺ کی بارگاہ میں پہنچا دیا اوراب میں آپ ﷺ کے سامنے حاضر ہوں،اللہ عزوجل آپ ﷺ پررحمت نازل فرمائے-” وہ عورت یہ واقعہ سنتے ہی کلمہ شہادت پڑھ کر مسلمان ہوگئی -اللہ عزوجل کی اُن پر رحمت ہو اور اُن کے صدقے ہماری مغفرت ہو — آمین – (آنسوؤں کا دریا ، ص :222 ، مدینہ لائبریری ، دعوت اسلامی )