Tuesday May 7, 2024

سرمایہ کاروں نے روپیے کی برسات کر دی ۔۔۔!!!) پاکستان اسٹاک مارکیٹ 7 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی،100 انڈیکس میں ریکارڈ توڑ اضافہ

کراچی (نیوز ڈیسک ) پاکستان اسٹاک مارکیٹ 7 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، اوسط کاروباری حجم 29 ماہ کی بلند ترین سطح کو چھو گیا، مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز زبردست 827 پوائنٹس کی تیزی دیکھی گئی، شیئرز کی مالیت میں 120 ارب روپے سے زائد کا اضافہ، دو ہفتوں کے دوران سٹاک مارکیٹ

4 ہزار سے زائد پوائنٹس بڑھ چکی۔تفصیلات کے مطابق پاکستان سٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز زبردست 827 پوائنٹس کی تیزی دیکھی گئی اور مارکیٹ 7 ماہ کی بلند ترین سطح پر بند ہوئی۔ کاروباری ہفتے کے پہلے روز پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی دیکھنے میں آئی، سرمایہ کاروں نے حصص کی خریداری میں زیادہ دلچسپی لی تو اوسط کاروباری حجم 29 ماہ کی بلند ترین سطح کو چھو گئے۔مارکیٹ 827 پوائنٹس کے اضافے سے 7 ماہ کی بلند ترین سطح 38 ہزار 411 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوئی جبکہ شیئرز کی مالیت میں 120 ارب روپے سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ معاشی ماہرین کے مطابق معیشت کے حوالے سے مثبت خبریں آنے سے گذشتہ دو ہفتوں کے دوران سٹاک مارکیٹ 4 ہزار سے زائد پوائنٹس بڑھ چکی ہے۔ اس سے قبل پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے کامیابی کے تمام ریکارڈز توڑ ڈالے، دنیا کی سب سے بہترین اسٹاک ایکسچینج ہونے کا اعزاز حاصل کر لیا، پی ایس ایکس نے 2 ماہ کے دوران بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جولائی سے اب تک مارکیٹ میں کل 9 ہزار سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان جاری اور یہ سلسلہ جمعرات کے روز بھی جاری رہا۔اسٹاک مارکیٹ میں رواں ہفتے کے چوتھے کاروباری بھی تیزی دیکھنے کو ملی، تیزی کے باعث 100 انڈیکس میں 37200 کی حد بھی بحال ہو گئی، پورے کاروباری روز 0.2 فیصد کاروبار میں بہتری دیکھی گئی۔ رواں ہفتے کے پہلے کاروباری روز 824.94 پوائنٹس کی زبردست تیزی دیکھنے کو ملی تھی جس کے بعد انڈیکس کی 9 حدیں بحال ہو گئی تھیں، دوسرے روز انڈیکس میں 37.54 پوائنٹس کی گراوٹ دیکھی گئی تھی۔تیسرے روز انڈیکس میں 401.40 پوائنٹس کی تیزی دیکھی گئی۔ آج بھی اسی تیزی کا تسلسل دیکھا گیا۔ آج کاروبار کا آغاز تیزی سے ہوا، اس دوران مندی بھی دیکھی گئی،

پاکستان سٹاک مارکیٹ کا 100انڈیکس ایک موقع پر 37507.02 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا تھا تاہم یہ تیزی برقرار نہ رہ پائی، اس دوران تیزی میں جانے والی مارکیٹ دھڑام سے نیچے آ گئی اور انڈیکس دوبارہ 37130.01 پوائنٹس کی سطح پر ریکارڈ کیا گیا تھا۔کاروبار کے اختتام پر پاکستان سٹاک مارکیٹ میں 76.24 پوائنٹس کی تیزی دیکھی گئی جس کے بعد حصص مارکیٹ کا 100 انڈیکس 37243.20 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ کر بند ہوا۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ صبح کے وقت تیزی کی بڑی وجہ عالمی مالیاتی اداروں کی جانب سے پاکستانی معاشی کارکردگی کے حوالے سے مثبت اطلاعات تھیں، شرح سود میں کمی، آئی ایم ایف کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد دوسری قسط ملنے کی اطلاعات نے اچھے اثرات ڈالے۔دوسری جانب کاروباری ہفتے کے چوتھے روز ڈالر کی قیمت میں مزید پانچ پیسے کی کمی ہوئی ہے جس کے بعد گذشتہ کئی ماہ کی نچلی ترین سطح پر آ گیا ہے۔ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر آج 155.35 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔جو کہ گذشتہ روز 155.40 روہے میں دستیاب تھا۔اسی طرح انٹر بینک میں ڈالر 155.35 روپے فروخت ہو رہا ہے۔رواں سال جون سے لے کر اب تک ڈالر کی قیمت میں آٹھ روپے 65 پیسے کی کمی ہو چکی ہے۔ کاروباری ہفتے کے تیسرے روز ڈالر کی قیمت میں مزید پانچ پیسے کی کمی ہوئی تھی۔زشتہ روز

بھی اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں پانچ پیسے کمی ہوئی تھی۔رواں سال جون سے لیکر اب تک ڈالر کی قیمت آٹھ روپے 60 پیسے کم ہوچکی ہے۔جمعے کے روز اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 15 روپے کی واضح کمی ہوئی تھی جس کے بعد یہ 155.55 روپے میں فروخت ہوا تھا۔2019 کے آغاز میں ڈالر کی قیمت میں روپے کے مقابلے میں پیش رفت جاری رہی۔ جنوری میں ڈالر 138 روپی93 پیسے، فروری میں 138 روپے 90 پیسے اور مارچ میں 139 روپی10 پیسے پر ٹریڈ کررہا تھا۔ اپریل 2019 میں ڈالر چھلانگ لگا کر 141 روپے 50 پیسے پر آگیا۔مئی میں 151 روپے اور جون میں تاریخ کی بلند ترین سطح 164روپے پر پہنچ گیا۔جولائی 2019 میں ڈالر کی اڑان رک گئی اور ڈالر کمی کے بعد انٹربینک میں 160 روپے اور اوپن مارکیٹ میں 161 روپے کا ہوگیا۔اگست 2019 میں روپے نے ڈالر کا جم کر مقابلہ کیا اور ڈالر 157.20 روپے تک پہنچ گیا۔ ستمبر 2019 کے اختتام پر ڈالر کی قیمت میں مزید کمی واقع ہوئی اور یہ 156.40 روپے پر پہنچ گیا۔اکتوبر 2019 کے اختتام پر روپے کی قدر مزید بہتر ہوئی اور ڈالر کی قیمت 155.70 روپے رہ گئی۔

FOLLOW US