کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج مکمل طور پر تباہ ہوگئی، کھربوں روپے کا نقصان، ایک ہفتے کے دوران اسٹاک ایکسچینج میں 1400 پوائنٹس سے زائد کی کمی ہوئی جس باعث سرمایہ کاروں کے 245 ارب روپے ڈوب گئے۔ تفصیلات کے مطابق رواں ہفتے کے دوران پاکستان اسٹاک ایکسچینج تاریخی گراوٹ کا شکار ہوئی ہے۔ ایک ہفتے کے دوران پاکستان سٹاک ایکسچینج میں 1400 پوائنٹس سے زائد کی کمی ہوئی جس سے مارکیٹ 35 ہزار کی سطح بھی برقرار نہ رکھ سکی۔
ایک ہفتے کے دوران پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کل 1406 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی جس سے 100 انڈیکس 4 فیصد گھٹ کر 34 ہزار 716 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔ مسلسل مندی کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج 3 سال کی کم ترین سطح تک آچکی ہے۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مسلسل مندی کے باعث سرمایہ کاروں کے 245 ارب روپے ڈوب گئے۔ تاہم مارکیٹ میں مسلسل مندی کے باعث شیئرز کی مالیت کم ہونے کا غیرملکی سرمایہ کاروں نے بھرپور فائدہ اٹھایا اور ایک ہفتے کے دوران 1 کروڑ ڈالر مالیت کے حصص کی خریداری کی۔
تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان سٹاک ایکسچینج میں مختلف کمپنیوں کے حصص کی مالیت کافی حد تک کم ہوچکی ہے۔ تاہم آئی ایم ایف مذاکرات کے حتمی ہونے سے مارکیٹ میں ایک بار پھر تیزی دیکھنے میں آسکتی ہے۔ تاہم حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان بھی مذاکرات تاحال مکمل نہیں ہو سکے۔ گزشتہ روز حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول کا معاہدہ ہوگیا تھا۔ اس معاہدے کا مسودہ بھی تیار کر لیا گیا تھا۔ تاہم بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے معاہدے کے مسودے کا جائزہ لینے کے بعد اسے مسترد کر دیا۔ وزیراعظم نے وزارت خزانہ کی ٹیم کو ہدایت کی ہے کہ آئی ایم ایف کو اپنی شرائط نرم کرنے کیلئے راضی کیا جایا۔ فی الحال آئی ایم ایف کی شرائط ناقابل قبول ہیں۔