Sunday May 5, 2024

بس بہت ہوگیا ،سالانہ ڈیڑھ لاکھ افراد کی اموات اب نہیں۔۔۔! حکومت نے سگریٹ بنانے والی کمپنیوں کیخلاف تاریخی فیصلہ کرلیا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی حکومت نے سگریٹ ساز کمپنیوں کے خلاف اقدامات کا فیصلہ کرلیا، وزارت قومی صحت کا کہنا ہے ملک میں سالانہ ڈیڑھ لاکھ لوگ تمباکو نوشی سے موت کا شکار ہوتے ہیں اور یومیہ 12 سو بچے تمباکو نوشی کا آغاز کرتے ہیں. تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے انسدادتمباکونوشی قوانین کی خلاف ورزیوں پر سگریٹ سازکمپنیوں کےخلاف اقدامات کافیصلہ کرلیا ہے ، وزارت قومی صحت نے چاروں صوبوں کے نام ہنگامی مراسلہ جاری کیا ہے، جس میں

صوبوں کومقامی سگریٹ سازکمپنیوں کےخلاف کریک ڈاؤن کی ہدایت کی گئی ہے. وزارت قومی صحت کی جانب سے مراسلے میں کہا گیا ملک میں انسدادتمباکونوشی قوانین کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، تمباکونوشی موت کی وجہ بننے کی اہم وجوہات میں سےایک ہے، تمباکونوشی امراض قلب اور کینسرکی اہم وجہ ہے. مراسلے میں کہا گیا ملک میں سالانہ ڈیڑھ لاکھ لوگ تمباکونوشی سے موت کاشکارہوتے ہیں، نوجوان نسل سگریٹ سازکمپنیوں کاخصوصی ہدف ہیں، پاکستان میں یومیہ 12 سو بچے تمباکو نوشی کا آغاز کرتے ہیں جبکہ عالمی سروے کے مطابق پاکستان میں 24ملین بچے تمباکو نوشی کرتے ہیں.مراسلے کے مطابق سگریٹ کی اشتہار بازی کا تمباکو نوشی کے فروغ میں نمایاں کردار ہے، امتناع تمباکو نوشی آرڈیننس2002 کے تحت اشتہار بازی ممنوع ہے، سگریٹ کی اشتہاربازی کیلئے انسان وجانور کی تصویر کا استعمال ممنوع ہے، اشتہار بازی کیلئے مفت، کم قیمت سگریٹ اور نقدانعامات ممنوع ہیں. وزارت قومی صحت کا کہنا ہے مقامی سگریٹ ساز کمپنیاں امتناع تمباکو نوشی قوانین کی خلاف ورزی کررہی ہیں، انسداد تمباکو نوشی قوانین پرعملدرآمد صوبوں کی ذمہ داری ہے، صوبائی انتظامیہ قانون شکن عناصر کے خلاف کارروائی کرے.

FOLLOW US