اسلام آباد : ملک کی بڑی ایکسچینج کمپنی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ڈالر کی قیمت بہت جلد 250 روپے تک گر سکتی ہے۔سماء نیوز کے مطابق ملک کی بڑی ایکسچینج کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سلیم امجد کا کہنا ہے کہ ڈالر کی مارکیٹ میں آمد کئی گنا بڑھ گئی ہے۔ریٹ جلد 250 روپے تک گر سکتا ہے۔ایکسچینج کمپنیاں روزانہ 5 کی بجائے 20 ملین ڈالر اسٹیٹ بینک کو دینے لگی ہیں،کریک ڈاؤن سے خفیہ مارکیٹ ڈسٹرب ہو گئی۔
انہوں نے بتایا کہ خفیہ مارکیٹ میں ڈالر کا ریٹ 270 تک گر گیا۔مارکیٹ میں ڈالر کی فروخت بڑھ گئی، خریدار بہت کم ہیں۔ معاشی امور کے ماہر خاقان نجیب نے روپے کی قدر میں استحکام کو ایڈ منسٹریٹو ایکشن کا نتیجہ قرار دیا۔انٹربینک مارکیٹ میں کارپوریٹ پلئیرز ڈیل کرتے ہیں، اوپن مارکیٹ کا انحصار افراد پر ہوتا ہے۔ گرے مارکیٹ بھی عرصہ سے ایکٹو ہے۔ لوگ ڈالر ہولڈ کر رہے تھے اور بارڈر سے اسمگل ہو رہا تھا۔جمعرات کے روز بھی انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میںروپے کے مقابلہ ڈالر کی قدر میںکمی کا سلسلہ جاری رہا۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ روز انٹر بینک میںڈالر86پیسہ کمی سی298.82روپے سے گر کر297.96روپے کی سطح پر آگیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مزید1روپے کمی سی298روپے کی سطح پر آگئی، یورو کی قیمت فروخت321روپے پر مستحکم رہی جبکہ برطانوی پاؤنڈ کی قیمت فروخت1روپے اضافہ سی373روپے کی سطح پر رہی۔
دوسری جانب محکمہ ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکاٹکس کنٹرول خیبرپختونخوا کی منی لانڈرنگ ، منشیات سمگلنگ اور اس طرح کی دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف کاروائیوں کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔ اس سلسلے میں تھانہ ایکسائز پشاور نے منی لانڈرنگ کے خلاف بڑی کاروائی کرتے ہوئے پشاور رنگ روڈ پر گاڑی سے 2 لاکھ بلیک ڈالرز برآمد کر لئے گئے، کاروائی کے دوران دو ملزمان موقع پر گرفتار کر لئے گئے ہیں، جبکہ مزید تفتیش اور قانونی کاروائی کیلئے ملزمان اور برآمد شدہ ڈالر ایف آئی اے کے حوالے کر دئے گئے ہیں