اسلام آباد : پاکستان کیلئے روسی خام تیل کی امپورٹ عارضی طور پر معطل کردی گئی۔ نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق پاکستان ریفائنری نے پورا روسی تیل پروسیس کرنے سے انکار کردیا۔ بتایا گیا ہے کہ عرب ممالک کے خام تیل کے مقابلے میں روسی تیل سے تقریباً 20 فیصد زائد فرنس آئل بن رہا ہے۔ انڈسٹری ذرائع کے مطابق فرنس آئل کم قیمت میں ایکسپورٹ کے بعد روسی خام تیل کا فائدہ محدود ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 11 اور 26 جون کو دو جہازوں کے ذریعے امپورٹ کے بعد کوئی روسی تیل جہاز پاکستان نہیں پہنچا۔ واضح رہے کہ آج سے چند روز قبل وزیر مملکت پیٹرولیم مصدق ملک نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ روسی تیل سے فائدہ آنے والے دنوں میں پہنچے گا۔اسلام آباد میں پریس کانفرس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے عالمی پابندیوں کی وجہ سے جرمانے کا مسئلہ 10 سال قبل ہی حل کر لیا تھا۔ پاکستان کو توانائی کی ضرورت ہے اور پابندیاں عائد ہوئے بغیر مسئلے کا حل چاہتے ہیں۔مصدق ملک کا کہنا تھا کہ آزربائیجان سے ہر ماہ ایک ایل این جی کارگو آیا کرے گا، ہماری مرضی ہو گی ہر ماہ لیں یا نہ لیں۔ ایل این جی کارگو مہنگا ہونے پر اس کارگو کو ترک کر سکتے ہیں. تیل اور گیس کی تلاش کیلئے نئے بلاکس کی بولیاں کرائیں۔وزیر مملکت نے کہا کہ ایران پاکستان گیس لائن منصوبے پر پاکستان پر جرمانے کی خبریں درست نہیں۔
ایران پاکستان منصوبے کا حل چاہتے ہیں. منصوبے پر ایرانی سفیر سے بات چیت کر رہے ہیں۔روسی تیل کے حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ روسی تیل سے ابھی عوام کو فائدہ نہیں پہنچا .لیکن آنے والے دنوں میں پہنچے گا۔