لاہور:شوگر ملز مالکان کے خلاف گھیرا تنگ، شوگرملزگنے کے کاشتکاروں کو 45دن کے اندر ادائیگی کر نے کی پابندہوں گی، کاشتکاروں کے ساتھ کسی بھی قسم کی نا انصافی یا بینک کے ذریعے ادائیگی نہ کرنے پر حکومت سخت ایکشن لے گی،شوگرفیکٹر یز کنٹرول ترامیمی ایکٹ 2021 نافذ کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کا کہنا ہے کہ شوگرملزگنے کے کاشتکاروں کو بنکوں کے ذریعے ادائیگی کر نے کی بھی پابندہوں گی اورادائیگی نہ کرنیوالے شوگر ملز کے خلاف کین کمشنر ایکشن لیکر ریکوری کروائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور کی منظوری کے بعد پنجاب شوگرفیکٹر یز کنٹرول ترامیمی ایکٹ 2021 نافذ ہو گیا۔نئے ایکٹ 2021 میں شوگر ملز کو کسانوں کو ادائیگی کے حوالے سے بھی نئی شق شامل کر دی گئی ۔
نئے ایکٹ میں کاشتکاروں کی سہولتوں کیلئے ا ہم تبدیلیاں کی گئیں ہیں۔ ترامیم کے بعد شوگرملزگنے کے کاشتکاروں کو بنکوں کے ذریعے ادائیگی کر نے کی پابندہوں گی۔ ترامیمی ایکٹ کے تحت پنجاب میں شوگر ملز حکومت کی مقررہ تاریخ پر ہی گنے کی کرشنگ کر سکیں گی۔پنجاب شوگرفیکٹر یز کنٹرول ایکٹ کے ترامیمی مسودہ قانون 2021کے تحت مقررہ وقت پرگنے کے کاشتکاروں کو ادائیگی نہ کرنیوالے شوگر ملز کے خلاف ایکشن بھی لیا جائے گا۔ نئے ایکٹ کے تحت گنے کے کاشتکاروں کو ادائیگی نہ کر نیوالی شوگرملزسے کین کمشنر ریکوری کو یقینی بنائیں گے ۔ مسودہ قانون کی منظوری دینے کے موقعہ پر گفتگو کے دوران گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے کہا کہ شوگر ملز کو پابند کر دیا ہے کہ وہ 45 دن کے اندر کاشتکاروں کو مکمل ادائیگی کر یں گی اور یہ ادائیگیاں بنکوں کے ذریعے ہوں گی انشا اللہ اب گنے کے کاشتکاروں کو شو گر ملزسے پیسے لینے کیلئے دھکے نہیں کھانے پڑ یں گے ۔ اُنہوں نے کہا کہ حکومت کی واضح پالیسی ہے کہ کاشتکاروں کیساتھ کسی قسم کے ظلم اور ناانصافی کو برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ پاکستان کی معاشی ترقی کے لئے کسانوں کابھی اہم کردار ہے اور حکومت گنے کے کاشتکاروں سمیت کسانوں کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑ ے گی۔