Tuesday May 7, 2024

پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہونے کا خدشہ، عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 13 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔

لاہور : پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہونے کا خدشہ۔ تفصیلات کے مطابق عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کی وجہ سے پاکستان میں بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق طلب میں اضافے کی وجہ سے عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 13 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ عالمی مارکیٹ میں اس وقت فی بیرل خام تیل کی قیمت 63 ڈالرز سے زائد ہو چکی۔ کرونا وائرس وبا کی وجہ سے گزشتہ سال دنیا کے بیشتر ممالک میں لاک ڈاون کے نفاذ کے بعد معاشی سرگرمیاں مکمل طور پر بند ہو گئی تھیں، اسی باعث خام تیل کی طلب بالکل ہی ختم ہو جانے کی سطح پر آگئی تھی۔

اس قدر کم طلب کے باجود تیل پیدا کرنے والے ممالک تیل کی پیداوار سے باز نہیں آئے، چنانچہ تاریخ میں پہلی مرتبہ خام تیل کی قیمت صفر ڈالر کی سطح سے بھی نیچے چلی گئی تھی۔ تاہم اب جب بیشتر ممالک معاشی سرگرمیوں کو کسی حد تک بحال کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں، تو تیل کی طلب میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ تیل کی طلب میں اضافے کی وجہ سے گزشتہ کئی ہفتوں سے قیمتوں میں اضافے کا رجحان برقرار تھا، اور اب قیمتیں 13 ماہ کی بلند ترین سطح پر آگئیں۔ اس تمام صورتحال میں ماہرین کا کہنا ہے کہ خام تیل کی اس قدر بلند قیمتیں پاکستان جیسے ممالک کیلئے مشکلات پیدا کریں گے۔ پاکستان اپنی ضرورت کا زیادہ تر تیل امپورٹ کرتا ہے، اسی لیے 63 ڈالر فی بیرل کی قیمت میں خام تیل کی خریداری کی صورت میں پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہو سکتا ہے۔ واضح رہے کہ اوگرا نے خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ہی حکومت کو تجویز دی تھی کہ 16 فروری سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 14 روپے فی لیٹر تک بڑھا دی جائیں، تاہم گزشتہ روز وزیراعظم نے اوگرا کی سمری مسترد کرتے ہوئے رواں ماہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔

FOLLOW US