Wednesday November 27, 2024

منہ زور مہنگائی تھم نہ سکی، کھانے پینے کی 14 اشیاء کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو گیا، سرکاری اعداد و شمار جاری کر دیئے گئے

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) منہ زور مہنگائی تھم نہ سکی، کھانے پینے کی 14 اشیاء کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو گیا، سرکاری اعداد و شمار جاری کر دیئے گئے۔ملک میں ایک ہفتے کے دوران 14 اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ اور11 اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔ذرائع کے مطابق 14 اشیا کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود مجموعی طور پر مہنگائی کا زور ٹوٹ گیا ہے اور مسلسل کئی ہفتے مہنگائی کی شرح میں اضافے کے بعد گزشتہ ہفتے کے دوران مجموعی طور پر مہنگائی کی شرح میں 0.23 فیصد کمی واقع ہوئی ہے، جس کے بعد سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح بھی کم ہوکر 8.76 فیصد ہوگئی ہے۔

وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ جاری کی گئی ہے، جاری کردہ اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ 22 اکتوبر2020 کو ختم ہونے والے ایک ہفتے کے دوران رواں ہفتے 14 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ، 11 اشیا کی قیمتوں میں معمولی کمی اور 26 اشیا کی قیمتیں مستحکم رہیں۔اعداد وشمار کے مطابق 22 اکتوبر2020 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ملک میں آلو، ٹماٹر، دال مسور، تازہ دودھ، دہی اور خشک دودھ سمیت دیگر اشیاء مہنگی ہوئیں، اور اسی ہفتے کے دوران پیاز، لہسن، چینی، چکن، دال چنا، دال ماش سمیت 11 اشیاء سستی ہوئیں جبکہ گذشتہ ہفتے 26 اشیاء کی قیمتیں مستحکم رہیں۔گزشتہ ہفتے کے دوران 18 ہزار روپے ماہانہ سے کم آمدنی رکھنے والے غریب طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے اور 18 ہزار روپے ماہوار سے کم کمانے والوں کیلئے مہنگائی کی شرح 11.37فیصد رہی۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران 44 ہزار 175 روپے ماہوار سے زیادہ کمانے والوں کیلئے سب سے کم مہنگائی کی شرح بڑھی اور ان کے لئے مہنگائی کی شرح 7.56 فیصد رہی، جب کہ 23 ہزار تک ماہانہ کمانے والوں کیلئے مہنگائی کی شرح 10 اعشاریہ 68 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

FOLLOW US