کراچی (ویب ڈیسک) بلوم برگ کا کہنا ہے کہ پاکستان غیرملکی کیش کیلئے ہاٹ ایشین اسٹاک مارکیٹ ہے۔ بعض منی منیجرز کے مطابق وہ ردعمل جس نے مارچ کے اختتام سے پاکستان کی ایکوئٹیز کو ایشیاء کے بہترین تعمیل کرنے والا بنانے میں مدد کی اب تک نہیں ہوا۔ کورونا وائرس وبائی مرض میں معیشت کوبچانے کیلئے رواں سال سود کی شرحوں میں کمی لانے کے لئے اس قوم کا مرکزی بینک عالمی سطح پر سب سے زیادہ جارحانہ رہا ہے۔ اس سے مقررہ آمدنی سے دوگنا ڈیجٹ والے منافع میں کمی آئی ہے اور ایکوئٹی کے لئے تیزی کے معاملے کو تقویت ملی ہے۔
دوسری جانب ایک خبر کے مطابق دنیا کے قدیم ترین دفاعی تھنک ٹینک رائل یونائیٹڈ سروسز انسٹی ٹیوٹ (آر یو ایس آئی) نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان حالیہ تنازع کو ٹھنڈا کرنے کا کریڈٹ جنرل قمر جاوید باجوہ کو دیا ہے۔ تجزیے میں کہا گیا ہے کہ جنرل باجوہ کے گزشتہ ہفتے دورہ سعودی عرب میں سعودی حکام کو یقین دہانی کرائی گئی کہ دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی تعلقات قائم رہیں گے۔ نامور صحافی مرتضی علی شاہ کی ایک رپورٹ کے مطابق ۔۔۔۔۔۔جنرل باجوہ اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے تعلقات کو حقیقت پسندانہ بنایا ہے جس میں دونوں ملک تاریخ اور نعروں سے آگے بڑھ کر ایک دوسرے کا ساتھ دے رہے ہیں۔ تجزیے میں کہا گیا ہے کہ جنرل باجوہ نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو ذاتیات اور ون مین شو سے ہٹا دیا ہے جبکہ شہزادہ محمد بن سلمان نے بھی ایسا ہی کیا ہے۔ جس کی وجہ سے پاکستان میں سعودی ادارے کے ماتحت پہلی نجی سرمایہ کاری کی بنیاد رکھی گئی ہے۔ اگر اس تناظر میں دیکھا جائے تو ایک ارب ڈالرز کی واپسی ، پاکستان میں 20؍ ارب ڈالرز کی نجی سعودی سرمایہ کاری کے مقابلے میں معمولی معلوم ہوتی ہے۔