کراچی (ویب ڈیسک )پاکستانی حکومت ملکی اور غیر ملکی تمام مافیاز کو شکست دے کر یورو5 پٹرول پاکستان لانے میں کامیاب ہو گئی ہے، اور اس پٹرول کی پہلی کھیپ پاکستان پہنچ چکی ہے۔یاد رہے کہ اس کوالٹی کا پٹرول سب سے پہلے پاکستان لانے والی کمپنی پاکستان سٹیٹ آئل (پی ایس او) ہے۔ جس وقت دیگر کمپنیاں حیلے بہانے تلاش کر رہی تھیں تب پاکستان نے اس عمدہ کوالٹی کا پٹرول پاکستان لانے کی نہ صرف حامی بھری بلکہ یہ بھی اعلان کیا کہ عنقریب یہ پٹرول عام مارکیٹ میں دستیاب بھی ہوگا۔پاکستانی میں موجود دیگر کمپنیز کی جانب سے یہ کہا گیا تھا
کہ اس پٹرول کی فوری درآمد نہیں کی جا سکتی یا اگر پٹرول منگوا لیا گیا تو بھی ان کے پاس اس کی ترسیل اور فروخت کا مناسب انتظام موجود نہیں۔اس حوالے سے معاون خصوصی برائے ماحولیات ملک امین اسلم نے بتایا کہ یورو5 کا پہلا ٹینکر پاکستان پہنچ چکا ہے اور اگلے دس سے پندرہ روز میں یہ پٹرول پی ایس او کے پمپس پر دستیاب ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بیرون ملک سے 70 فیصد پٹرول درآمد کرنا پڑتا ہے جو کہ اب سے سارا یورو5 ہی ہوگا۔ملک امین اسلم نے بتایا کہ اس حوالے سے جتنی بھی مشکلات تھیں وہ دور کر دی گئیں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یورو5 پٹرول کی قیمت عام پٹرول جیسی ہی ہوگی ایسا نہیں ہوگا کہ اگر پٹرول بہتر کوالٹی کا ہے تو اس کی قیمت بڑھا دی جائے گی۔ملک امین اسلم کے مطابق یورو5 پٹرول کی کوالٹی اور پرفارمنس پہلے استعمال کیے جانے والے پٹرول سے10 گنا بہتر ہوگی۔معاون خصوصی نے کہا کہ یہ پاکستانیوں کے لیے کسی خوشخبری سے کم نہیں ہوگا کہ سب سے اچھی کوالٹی کا پٹرول ان کو اسی قیمت پر دستیاب ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ کابینہ کو اس پٹرول کی دستیابی کے لیے یکم ستمبر کی تاریخ دی گئی ہے مگر اگست کے دوران ہی کئی پٹرول پمپس پر یہ پٹرول ملنا شروع ہو جائے گا۔ملک امین اسلم نے کہا کہ یکم ستمبر کے بعد کوئی دوسرا پٹرول پاکستان میں دستیاب نہیں ہوگا ہر جگہ ہر پٹرول پمپ پر صرف یورو5 پٹرول ہی ملے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اس پٹرول کو پاکستان لانے میں کئی مافیا تھے جو نہیں چاہتے تھے کہ پاکستان میں اس کوالٹی کا پٹرول دستیاب ہو سکے مگر اب مارکیٹ میں مقابلے بازی کی وجہ سے ان سب کو اپنے معیار کو بہتر بنانے کے لیے اس پٹرول کی دستیابی کو یقینی بنانا ہوگا۔