اسلام آباد(ویب ڈیسک) آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا)نے یکم اگست سے پٹرولیم مصنوعات ساڑھے نو روپے فی لٹر تک مہنگی کرنے کی تجویز دیتے ہوئے سمری پٹرولیم ڈویژن کو بھجوا دی ۔آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے بھیجی گئی سمری میں پٹرول 7 روپے، ہائی سپیڈ ڈیزل 9 روپے 50 پیسے، لائٹ ڈیزل آئل 6 روپے اور مٹی کا تیل 6 روپے فی لٹرمہنگا کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔وزیراعظم عمران خان کی جانب سے منظوری کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کیا جائے گا۔وفاقی حکومت کی جانب سے یکم اگست سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق پٹرول کی قیمت 7روپے اضافے کے بعد 107 روپے، ڈیزل ساڑھے 9 روپے اضافے کے بعد 111 روپے، مٹی کاتیل 6 روپے اضافے کے بعد 60روپے لٹر ہونے کا امکان ہے۔ اوگرا کی سمری کی روشنی میں حکومت نئی قیمتوں کی منظوری دیگی۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا ہے کہ حکومت کسی طور بھی اپوزیشن کے ہاتھو ں بلیک میل نہیں ہو گی،ہم 35نکاتی ترامیم پر بات کر نے کو تیار ہیں لیکن اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ ہم ترامیم کے نام پر احتساب میں کوئی نرمی کردیں گے یا وہ حکومت کیساتھ مذاکرت کے پیچھے چھپ کر کرپشن کی سزا سے بچ جائیگا تو یہ اس کی خا م خیالی ہے۔اپوزیشن کونیب قوانین پراین آراو نہیں دے سکتے چاہے حکومت چلی جائے۔ حزب اختلاف تو ایف اے ٹی ایف کی طرف سے پیش کردہ نکات کی بجائے ڈھیل اور ڈیل چاہتی ہے لیکن ہم قومی امور پر کسی طور بھی ذاتی مفادات کو ترجیح نہیں د ے سکتے۔ شبلی فراز کا کہنا تھا اپوزیشن احتجاج کا شو ق ضرور پورا کرے، مگر روز روشن کی طرح یہ بات عیاں ہے جب بھی ا حتساب کا فا ئنل راؤنڈ شروع ہونیوالا ہوتا ہے تو اپوزیشن کو اے پی سی یاد آ جاتی ہے۔
اصل معاملہ یہ ہے کہ وہ نیب آرڈنینس پر اپنی من پسند ترامیم لانا چاہتے ہیں جب ان کی منشاء پوری نہیں ہو تی تووہ احتجاج کی کال دے دیتے ہیں مگر اب ایسا نہیں چلے گا عوام انہیں مسترد کر چکے ہے کوئی ان کا ساتھ نہیں دے گا وہ اے پی سی ضرور بلائیں مگر اس اے پی سی میں سارے اپوز یشن کے لیڈر قوم سے مشترکہ طور پر کرپشن کرنے پر معافی مانگیں کیونکہ قوم کو ان کا کیا ہوا ہی ابھی تک بھگتنا پڑرہا ہے ہم جب حکومت میں آئے تو ملک ڈیفالٹ کرنیوالا تھا مگر ہم نے وزیراعظم کی بہترین حکمت عملی پر عمل کرتے ہوئے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچا لیا۔