اسلام آباد: آئی ایم ایف اور جی 20 گروپ نے پاکستان کو 12 ارب ڈالرز سے زائد کا ریلیف دے دیا، پاکستان کے ذمے واجب الادا آئی ایم ایف، عالمی بینک، ایشین ڈویلپمنٹ بینک، اسلامی ترقیاتی بینک اور پیرس کلب کے قرضے ایک سال کیلئے ری شیڈول کر دیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے پھیلاو کے بعد وزیراعظم عمران خان کی جانب سے غریب اور ترقی پذیر ممالک کے قرضوں کی واپسی معطل کروانے کی کوششیں کی جا رہی تھیں، جس میں انہیں کامیابی مل گئی ہے۔
نہ صرف دیگر ممالک، بلکہ پاکستان کو بھی قرض واپسی کے سلسلے میں ریلیف مل گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ جی 20 ممالک کے گروپ نے 76 ممالک کے 40 ارب ڈالرز سے زائد کے قرضوں کی واپسی ری شیڈول کر دی ہے۔ 40 ارب ڈالرز میں سے 20 ارب ڈالرز کے قرضے سعودی عرب منجمد کرے گا۔ جی 20 گروپ کے اعلان سے پاکستان کو 12 ارب ڈالرز سے زائد جا ریلیف مل گیا ہے۔ پاکستان کے 12ارب ڈالر کے قرضوں کی ادائیگی مؤخر ہوگئی ہے۔ پاکستان کے ذمےآئی ایم ایف،عالمی بینک، اے ڈی بی، اسلامی ترقیاتی بینک اور پیرس کلب کے تقریباً 12 ارب ڈالر واجب الادا ہیں۔ اس حوالے سے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹرکرسٹالیناجوارگیوا نے کہاہے کہ قرضوں کی معطلی اس لیے کی گئی تاکہ رکن ممالک کورونا وائرس کی وبا سے موثرطریقے سے عہدہ برآں ہوسکے۔ مختصرمدت کے قرضوں کی فراہمی کانظام آئی ایم ایف کی جانب سے کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے قائم فنڈکے تحت وضع کیاگیاہے۔ اس سہولت کے تحت حاصل کردہ قرضہ کورکن ممالک وبا کے دنوں میں ادائیگیوں میں توازن کوبرقرار اورمستحکم رکھنے کیلئے استعمال کرسکیں گے۔ رکن ممالک کو 145 فیصد تک کوٹہ کی سہولت حاصل ہوگی۔