کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)کرونا وائرس کی تباہ کاریاں، پاکستان میں ڈالر کی قیمت 6 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، انٹر بینک میں امریکی کرنسی کی قیمت 159 روپے 13 پیسے جبکہ اوپن مارکیٹ میں قیمت 158 روپے 50 پیسے کی سطح پر پہنچ گئی۔ تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے باعث جہاں دنیا بھر کی معیشت پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں، وہیں پاکستان کی معیشت بھی شدید مشکلات کا شکار ہوتی چلی جا رہی ہے۔خاص کر پاکستان کی کرنسی مارکیٹ میں پاکستانی روپے کی قدر میں 3 روز کے دوران زبردست کمی ہوئی ہے۔ ڈالر کی اڑان کا سلسلہ جاری ہے اور انٹر بینک میں امریکی ڈالر 6 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ انٹر بینک میں 6 ماہ بعد ڈالر نے 158 روپے کی سطح عبور کی ہے۔ ملک بھر میں رواں ہفتے کے چوتھے کاروباری روز کے دوران انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر بالترتیب 68 پیسے
اور 50 پیسے مہنگا ہو گیا۔انٹر بینک میں امریکی ڈالر کی قدر میں 68 پیسے کا اضافہ دیکھا گیا جس کے بعد انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں ایک امریکی ڈالر 159 روپے 13 پیسے کی سطح پر پہنچ کر بند ہوا۔ جبکہ اوپن مارکیٹ میں بھی امریکی کرنسی میں 50 پیسے کا اضافہ ہوا۔ اوپن مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ایک امریکی ڈالر 50 پیسے مہنگا ہونے کے بعد 158 روپے 50 پیسے کی سطح پر پہنچ گیا ہے۔اس حوالے سے بتایا جا رہا ہے کہ بلند شرح سود کی وجہ سے غیر ملکی سرمایہ کاروں نے زیادہ شرح منافع کی لالچ میں ڈالرز میں اپنا سرمایہ پاکستانی بینکوں میں رکھوایا تھا، تاہم اب جب اسٹیٹ بینک ممکنہ طور پر 17 مارچ کو شرح سود میں کمی کرنے جا رہا ہے، تو غیر ملکی سرمایہ کاروں نے اپنا سرمایہ نکالنا شروع کر دیا ہے، اسی باعث کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہونا شروع ہو گیا ہے۔