اسلام آباد :کاروائی شروع، شوگر مافیا کیخلاف حکومت کا پہلا بڑا اور تگڑا ایکشن، شوگر ملز کو قابو میں کرنے کیلئے چینی کی برآمد پر پابندی عائد کی جائے گی، جبکہ بیرون ممالک سے سستی 3 لاکھ ٹن چینی بھی درآمد کی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ ملکی مارکیٹوں میں چینی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے ہونے کے بعد حکومت نے شوگر ملز مافیا کو قابو میں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ماہرین کی جانب سے بتایا جاتا ہے کہ پاکستان میں بیرون ممالک سے چینی درآمد کرنے پر پابندی عائد ہے جس کی وجہ سے ملک کی شوگر ملز مافیا خوف فائدہ اٹھاتی ہے۔ اگر بیرون ممالک سے چینی خریدی جائے تو وہ سستی پڑتی ہے۔ صارفین کو بیرون ممالک سے خریدی جانے والی چینی زیادہ سے زیادہ 45 روپے فی کلو تک کے حساب سے مل سکتی ہے۔ تاہم پاکستان میں جو چینی تیار کی جاتی ہے وہ ملکی مارکیٹوں میں بہت زیادہ مہنگی فروخت کی جا رہی ہے۔
شوگز ملز مالکان حکومت کو تو بیرون ممالک سے چینی خریدنے نہیں دیتے، لیکن خود چینی برآمد ضرور کرتے ہیں۔ اب اس تمام صورتحال میں حکومت نے چینی کی برآمد پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ چینی کی برآمد پر پابندی کا فیصلہ قیمتوں کو کنٹرول کرنے کیلئے کیا گیا ہے۔ جبکہ وفاقی سطح پر 3 لاکھ ٹن سستی چینی درآمدبھی کی جائے گی۔ حکومت کی جانب سے تمام شوگرملزمالکان کو ہدایت کی گئی ہے کہ مقرر کوٹے کی باقی چینی برآمد نہ کی جائے۔ حکومت کے اس فیصلے کے باعث ملک مارکیٹوں میں چینی کی قیمت کم ہونے کا امکان ہے۔ واضح رہے چینی کی قیمتوں میں اضافے کے بعد فی کلو چینی 85 روپے تک فروخت ہو رہی ہے۔ شوگر ملزکی جانب سے چینی کی قیمت میں اضافہ دیکھنے میں آیا اور 100 کلوگرام چینی کے تھیلے کی قیمت 7300 سے بڑھ کر 7550 روپے ہو گئی۔