لاہور (نیوز ڈیسک ) وزیراعظم عمران خان نے جہانگیر ترین سے دوری اختیار کر لی؟ سپریم کورٹ کی جانب سے نااہل قرار دیے گئے پارٹی کے سینئر رہنما کو تمام مذاکراتی کمیٹیوں سے نکال دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ 2 سے 3 روز کے دوران پیش آنے والے واقعات اور سیاسی فیصلوں کے بعد یہ قیاس آرائیاں شروع کر دی گئی ہیں کہ وزراعظم عمران خان نے جہانگیر ترین سے دوری اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیراعظم عمران خان کی ہدایت کے بعد سینئر رہنما جہانگیر ترین کو حکومت کی تمام مذاکراتی کمیٹیوں سے باہر نکال دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ ایسے وقت میں لیا گیا جب جہانگیر ترین پاکستان میں موجود نہیں تھے۔ جبکہ اب خود وزیراعظم عمران خان بھی بیرون ملک چلے گئے ہیں۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے
کہ ممکنہ طور پر جہانگیر ترین وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کو ہٹوانے کی مبینہ کوششوں میں ملوث رہے ہیں، جبکہ چینی کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے بھی وہ الزامات کی زد میں ہیں۔اسی باعث وزیراعظم عمران خان نے جہانگیر ترین کو خاموشی سے مذاکراتی کمیٹیوں سے الگ کر دیا۔ تاہم اس حوالے سے حکومت کی جانب سے کچھ زیادہ شور شرابا نہیں کیا گیا۔ جہانگیر ترین کو مذاکراتی کمیٹی سے الگ کیے جانے پر ان کی جانب سے تو زیادہ ردعمل نہیں آیا، لیکن حکومت کی اتحادی جماعت ق لیگ کی جانب سے اس تمام پیش رفت سے پر سب سے زیادہ ردعمل دیا گیا ہے۔ق لیگ نے مذاکراتی کمیٹی سے جہانگیر ترین کی علیحدگی پر تحفظات کا اظہار کیا ہے اور نئی مذاکراتی کمیٹی سے بات چیت کرنے سے فی الحال انکار کر دیا ہے۔ یہاں یہ واضح رہے کہ جہانگیر ترین کو سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے نااہل قرار دے دیا گیا تھا جس کے بعد سے وہ انتخابی سیاست میں حصہ نہیں لے سکتے۔ تاہم اس کے باوجود انہوں نے تحریک انصاف کی حکومت بننے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ انتخابات کے بعد جب پنجاب میں ن لیگ اور تحریک انصاف دونوں سادح اکثریت سے حکومت بنانے میں ناکام ہو چکی تھیں، تب جہانگیر ترین نے ہی آزاد امیدواروں کو پارٹی میں شامل کروا کر پنجاب میں تحریک انصاف کی حکومت بنوائی تھی۔