لاہور (نیوز ڈیسک ) ق لیگ نے تحفظات دور نہ ہونے پر مختلف آپشنز پر غور شروع کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق تحریک اانصاف کی حکومت اور اتحادی جماعت ق لیگ میں بڑھتے اختلافات کے باوجود تحفظات دور نہ ہونے پر چار آپشنز زیر غور لائے جا رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رہنما ق لیگ چودھری شجاعت کی زیر صدارت پارٹی کا اجلاس منعقد کیا گیا ۔پارٹی رہنماوٴں کی جانب سے دیئے گئے مشوروں میں سب سے پہلا آپشن بلدیاتی انتخابات میں بطور پارٹی حصہ لینا ہے جس کے بعد پنجاب کے صوبائی وزرا عمار یاسر اور باورضوان استعفیٰ دیں گے۔
اس کے بعد بھی اگر حکومت نے معاہدے کے مطابق اتحادی جماعت کے ساتھ تعاون نہ کیا تو وفاق سے بھی وزارتیں چھوڑ دی جائیں گی۔ بتایا گیا ہے کہ معاملات طے نہیں ہو پاتے تو چوہدری پرویز الہیٰ سپیکر پنجاب اسمبلی کے عہدے سے بھی استعفیٰ دے دیں گے ۔ ق لیگ کی جانب سے حکومت کو ایک ہفتے کا وقت دے دیا گیا ہے جس کے بعد مرحلہ وار ق لیگ اپنے پلان پر عملدآمد کرے گی۔ واضح رہے اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی نے وزیراعظم کی جانب سے قائم کردہ کمیٹی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے بابا بلھے شاہ کا شعر سنایا، اگلی توں نہ پچھلی توں ، میں صدقے جانواں وچلی توں۔ ان کا کہنا تھا کہ اتحادیوں سے مذاکرات کیلئے اب حکومت کی نئی کمیٹی سامنے آگئی ہے، ایک کمیٹی بنائی جاتی ہے اور دوسری کمیٹی ڈالی جاتی ہے۔ ہم نے بھی ایک کمیٹی ڈالی ہے جو ابھی نکلی نہیں۔ حکومت نے پہلے ایک کمیٹی بنائی جس کے ساتھ کامیاب مذاکرات ہو رہے تھے، ہمیں حکومت کی نئی مذاکراتی کمیٹی کی سمجھ نہیں آئی ۔