لاہور : معروف صحافی ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کا جون میں وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے لانے کا پلان ہے۔تفصیلات کے مطابق سینئیر تجزیہ نگار ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ معاملہ یہ ہے کہ ق لیگ اور عمران خان دونوں کے تیور بدل گئے ہیں۔وہ جنگ کرنے کے لیے تیار ہیں۔عمران خان اب تلے ہوئے ہیں۔ چوہدری نرادران بڑے متحمل لوگ ہیں لیکن حکومت اور ان کے درمیان پہلے دن سے مشاورت کا فقدان رہا ہے۔اس وقر صورتحال عمران خان کے زیادہ حق میں نہیں ہے۔مہنگائی اور بے روزگاری بڑھ رہی ہے۔عمران خان کی معاشی ٹیم کچھ کر نہیں سکتی۔وزیراعظم بی ٹھیک آدمی سے مشاورت نہیں کرتے۔ہارون الرشید نے مزید کہا کہ اپوزیشن کا پلان یہ ہے کہ جون میں تحریک عدم اعتماد لائی جائے اور شہباز شریف وزیراعظم ہوں۔
وہ کہتے ہیں کہ یہ اسٹیبلشمنٹ کا بی پلان ہےلیکن ایسا ہو گا نہیں۔جب کہ دوسری جانب ابق سینئیر صحافی سہیل وڑائچ کا کہنا ہے کہ میرا خیال ہے سیاست میں اگلی باری جو لگنی ہے اس میں عمران خان کا مقابلہ شہباز شریف اور مریم نواز کریں گی۔اس لیے ان کے خلاف مقدمات بنائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا حکومت کا ٹارگٹ اب صرف مریم نواز اور شہباز شریف ہیں۔ جبکہ آئندہ الیکشن بھی ن لیگ اور پاکستان تحریک انصاف میں ہو گا۔لگتا ہے شہباز شریف نے ڈیوڈ روز کے خلاف کیس کی کافی تیاری کی ہے کیونکہ برطانیہ میں مقدمہ کا بہت پیچیدہ پراسیس ہے۔اگر شہباز شریف یہ ثابت کر دیتے ہیں کہ الزامات غلط ہیں تو یہ حکومت کو الٹ بھی پڑ سکتا ہے۔سہیل وڑائچ نے مزیدکہا کہ لگتا ہے شریف فیملی نے طے کر لیا ہے کہ اگلے وزیراعظم شہباز شریف ہوں گے۔ نواز شریف کو بھی شہباز شریف کو ایک موقع دینا چاہئیے۔