Wednesday November 26, 2025

وزیر اعظم عمران خان کی پنجاب کے ناراض اراکین اسمبلی سے مُلاقات.ملاقات میں کیا کچھ طے پا گیا؟ بڑی خبر

لاہور (ویب ڈیسک) وزیر اعظم عمران خان نے واضح کیا ہے کہ عثمان بزدار ہی پنجاب کے وزیر اعلیٰ رہیں گے، سب کیلئے بہتر ہوگا کہ اپنے آپ کو ٹھیک کرلیں، گھر کی باتیں گھر میں رہیں تو اچھا ہے۔وزیراعظم کی زیر صدارت پی ٹی آئی کے اراکین صوبائی اسمبلی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ نجی ٹی وی کے مطابق ناراض ارکان نے وزیر اعظم کے سامنے شکایات کے انبار لگادیے اور پولیس کی شکایت کی۔ وزیر اعظم نے پی ٹی آئی کے اراکین پنجاب اسمبلی کا موقف تسلیم کر لیا، انہوں نے بیورو کریسی کو سیاسی نمائندوں کا احترام کرنے کی ہدایت کی اور کہا سب ایم پی ایزقابل احترام ہیں،بیوروکریسی کوان کااحترام کرناہوگا۔

ناراض ارکان کی شکایت پر وزیر اعظم نے کہا عثمان بزدار با اختیار تو ہیں، اور کیا مارشل لا ایڈمنسٹریٹر لگادوں ؟۔ انہوں نے آئی جی پنجاب اور چیف سیکرٹری پنجاب کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ عثمان بزدار وزیر اعلیٰ ہیں اور رہیں گے۔وزیراعظم نے ناراض اراکین کوتنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے تمام جائز مطالبات منظور کیے جائیں گے،گھرکی باتیں صرف گھرمیں کی جاتی ہیں،سب کےلئے بہتر ہوگا کہ اپنے آپ کو ٹھیک کرلیں۔آٹا اور گندم کے بحران کا علم ہے،بحران میں ملوث افراد کا بھی علم ہے، ہم بہت جلد معاشی بحران سے نکل آئیں گے۔جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسراج الحق نےکہاہےکہ حکمرانوں کی آپس کی لڑائیاں عوام کے لیے نہیں ذاتی مفادات کے لیے ہیں،حکومت کا حکومت سے دنگل بغیر ٹکٹ کے پوری دنیا دیکھ رہی ہے،نااہلی اور غیر سنجیدگی سے لوگوں کے چولہے ٹھنڈے اور ہڑپشن کا بازار گرم ہے،صرف چند وزراءکو نہیں پورا نظام بدلنے کی ضرورت ہے،حکومت کے اپنے گھر میں آگ لگ گئی ہے،خیبر پختونخوا کے تین وزراءکو فارغ کردیا گیاہے، پنجاب میں حکومتی ارکان الگ گروپ بنا رہے ہیں اور وفاق اور سندھ میں ایک سرکاری ملازم پر لڑائی ہورہی ہے، ایک ملازم پر لڑنے والے والے وزیراعظم کہتے ہیں میں امریکہ اور ایران کے درمیان صلح کراؤں گا،جب آٹے کا بحران پیدا کرنے کی سازش ہو رہی تھی کیا اس وقت حکومت سو رہی تھی یا حکومت نے خود اپنے لوگوں کو راتوں رات اربوں روپے کا ڈاکہ ڈالنے کا موقع فراہم کیا؟وزیراعظم کہتے ہیں کہ2020 ءخوشخبری کا سال ہے جس میں پہلی خوشخبری 35روپے کلو والے آٹے کا 70 روپے کلو میں بھی نہ ملنا اور 50 روپے والی چینی کا 80روپے کلوتک پہنچ جانا ہے،

اگر ایسی ہی خوشخبریاں ملتی رہیں تو عوام ہر خوشخبری پر وزیراعظم کو بددعائیں دیں گے،جن لوگو ں نے یہ ظلم کا نظام مسلط کیا ہے،ان کو بھی احساس ہوگیاہے کہ یہ نظام اب مزید چلنے والا نہیں،وزیراعظم بیرونی دوروں میں ملک و قوم کی تضحیک کو پارسائی سمجھتے ہیں اور ریاست کے خلاف خود سلطانی گواہ بن جاتے ہیں،وزیراعظم کے کان میں جھوٹی خبریں کون ڈالتاہے اس کا پتہ لگانا بہت ضروری ہو گیاہے ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکا ءسے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر مرکزی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی موجود تھے۔