لاہور: اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی جانب سے وطن واپسی کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن لیڈر کی جانب سے فروری میں واپس آنے کا عندیہ دیا گیا ہے جس کے بعد اپوزیشن جماعتوں اور حکومت میں ہلچل مچی ہوئی ہے۔پارٹی ذرائع نے میڈیا کو بتایاہے کہ وطن واپی کے معاملے پر شہباز شریف اور نوازشریف کے درمیان تفصیلاََ بات ہوئی ہے جس کے بعد سابق وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے اپوزیشن لیڈر کو کہا گیا ہے کہ وہ پاکستان جا کر پنجاب پر فوکس کریں،یہ نہ ہو کہ وفاقی کے چکر میں پنجاب بھی ہمارے ہاتھ سے نکل جائے۔
نوازشریف کی جانب سے ہدایات جاری کی گئی ہیں جس میں اپوزیشن لیڈر کو سمجھایا گیا ہے کہ ابھی صرف پنجاب پر دھیان دیں، اگر وفاق پر غور کیا تو ووٹر بنک ختم ہو سکتا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ نواز شریف کی ہدایت کے بعد شہبازشریف کی جانب سے فروری میں وطن واپسی کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔شریف برادرا ن کے اس فیصلے کے بعد حکومتی حلقوں میں بھی ہلچل ہو گئی ہے اور کہا جا رہا ہے کہ حکومت کے لئے آنے والے چند مہینے حکومت کے لئے مشکل ہو سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ مولانا فصل الرحمان کی جانب سے بھی ایک تحریک کا اعلان کیا گیا تھا جس کا آغاز لاہور سے کیا جائے گا۔تجزیہ نگاروں کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ ممکن ہے کہ اپوزیشن جماعتیں ایک مرتبہ پھر ایک دوسرے سے ہاتھ ملا لیں اور حکومت کے لئے مشکلات پیدا کر سکتی ہیں۔واضح رہے کہ اس وقت پنجاب میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے جوکہ اتحادی جماعت ق لیگ کی مدد سے بنائی گئی ہے۔شہبازشریف کو بھی نوازشریف کی جانب سے پنجاب پر غور کرنے کا کہا گیا ہے جبکہ دوسری جانب ایسی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ شاید پرویزالٰہی نون لیگ کی حمایت سے وزیراعلیٰ پنجاب بننے کے خواہشمند ہیں،دوسری جانب رہنما ق لیگ کی جانب سے اس بات کی تردید کر دی گئی تھی کہ وہ ایسا کچھ نہیں چاہتے۔