لاہور( نیوز ڈیسک) سینئر تجزیہ کار روف کلاسرا نے حکومتی اتحادی جماعتوں کا پوسٹ مارٹم کردیا،ان کا کہنا ہے کہ اس وقت پی ٹی آئی کی حکومت کرائسز سے گزر رہی ہیں، کیونکہ اتحادی جماعتیں حکومت سے صرف اس لیے نالاں ہیں کہ انکے مطالبات نہیں مانے جا رہے اور وہ اپنے مطالبات منوانا چاہتے ہیں، ایم کیو ایم جی ڈی اے کے بعد مسلم لیگ ق کو بھی ناراض ہونا یاد آگیا، مسلم لیگ ق نے اپنی باتیں منوانے کے لیے تحریک انصاف کی حکومت کو ٹف ٹائم دیا، یہی وجہ ہے کہ اقتدار بچانے کی تگ و دو کرنے والی حکمران جماعت پی ٹی آئی کو ایم کیو ایم اور جی ڈی اے کے بعد اب ق لیگ کے سامنے بھی گھٹنے ٹیکنے پڑ رہے ہیں۔
رؤف کلاسرا کا کہنا ہے کہ پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں اور مسلم لیگ(ق) کے رہنماؤں میں اہم ملاقات ہوئی، ق لیگ نے مطالبات کی منظوری کیلئے حکومت کو ایک ہفتے کی ڈیڈ لائن دی ہے،انہوں نے وزارتوں میں مکمل اختیار اور ترقیاتی فنڈز دینے کی ڈیمانڈ کی ہے ۔اور کہا ہے کہ ایک ہفتہ میں مطالبات پر عملدرآمد نہ ہواتو دھماکہ ہوگا، اور یہ دھماکہ ایسا ہوگا کہ حکومت کے لیے کئی مشکلات پیدا ہوسکتی ہں، اب دیکھنا یہ ہے کہ کڑوی گولی چوہدری کھاتے ہیں یا پھر وزیر اعظم عمران خان ۔ حکومت شش و پنج میں مبتلا ہے۔سارے اتحادی ایک ہی وقت میں آنکھیں دکھارہے ہیں،ایک طرف ایم کیو ایم نے کراچی کے لیے ایک سو ستر ارب کا فنڈ مانگا ہےتو دوسری جانب جی ڈی اے بھی چین سے نہیں بیٹھی۔۔پی ٹی آئی حکومت سے وعدے پورے نہ کرنے کا شکوہ کردیا۔حکومت نے تمام اتحادی جماعتوں کو حکومت کے لیے قابل احترام قرار دیا ہےاور سب کے تحفظات دور کرنے کا لالی پاپ دینے کے ساتھ ساتھ ترقیاتی فنڈز بھی جلد جاری کرنے کی یقین دہانی کرا دی ہے۔









