Friday November 29, 2024

آرمی ایکٹ میں ترمیم کے معاملے پر حکومت کو شدید مشکلات کا سامنا اپوزیشن کا پلڑا بھاری ہوگیا

لاہور: سینئر صحافی صابر شاکر نے کہا ہے کہ آرمی ایکٹ میں ترمیم کیلئے اپوزیشن کا پلڑا بھاری ہوگیا، مسلم لیگ ن اورپیپلزپارٹی اپنے مطالبات بڑھا رہی ہیں،یہ جماعتیں آرمی ایکٹ بل کی منظوری میں تاخیر کرتی نظر آرہی ہیں۔انہوں نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ آرمی ایکٹ میں ترمیم کیلئے اپوزیشن کا پلڑا بھاری ہوتا جا رہا ہے، مسلم لیگ ن ، پیپلزپارٹی اپنی ڈیمانڈ بڑھا رہی ہیں۔ یہ جماعتیں آرمی ایکٹ بل کی منظوری میں تاخیر کرتی نظر آرہی ہیں۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس کی دوبارہ کاروائی ہونا اور بل کی اسمبلی میں منظوری میں تاخیر کے پیچھے کچھ چیزیں گردش کر رہی ہیں۔ آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی منظوری کا معاملہ بدھ تک چلا گیا ہے۔

قائمہ کمیٹی کے پہلے اجلاس کی کاروائی کو کالعدم قراردے دیا گیا ، آج قائمہ کمیٹی اجلاس کا مزید سیشن ہوا ہے۔ دوسری جانب قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے دوسرے سیشن میں آرمڈ فورسز کی سروسزایکٹ میں ترمیم کے بل منظور کرلیے گئے ہیں، ترمیمی بل تینوں آرمڈ فورسز بری، بحریہ اور فضائیہ کے سربراہان کی مدت ملازمت میں توسیع اور تعیناتیوں سے متعلق تھے۔ترمیمی بل کے مسودے کل قومی اسمبلی اجلاس میں پیش کیے جائیں گے۔وزیردفاع پرویز خٹک نے قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے بتایا کہ سروسزایکٹس میں ترمیم کے بلزمتفقہ طورپر منظور ہوگئے۔ تمام سیاسی جماعتوں نے متفقہ طور پر قائمہ کمیٹی دفاع میں آرمی ایکٹ میں ترمیم کے بل منظور کرلیے ہیں۔ واضح رہے اس سے قبل بھی قائمہ کمیٹی نے بلز منظور کیے تھے لیکن قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی دفاع میں آرمڈ فورسز سروسز ایکٹ میں ترمیم کیلئے قواعد کی خلاف وزری کا انکشاف ہوا تھا، جس کے باعث آج 6 جنوری سوموار کو دوبارہ اجلاس ہوا، اجلاس میں بری، فضائیہ اور بحریہ افواج کے ایکٹ میں ترامیم دوبارہ زیرغور آئیں۔ وزیردفاع کا کہنا ہے کہ قائمہ کمیٹی دفاع نے آج بل منظور کرلیے ہیں۔

FOLLOW US