لاہور (ویب) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ میرا عمران خان سے کوئی ذاتی جھگڑا نہیں، سیاسی طور پر کوئی ناراضگی ہو سکتی ہے۔ دنیا نیوز کے پروگرام ’’آن دی فرنٹ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے خود دعویٰ کیا تھا کہ ویڈیو موجود ہے، نیٹ ورک کے دیگر کارندے کہاں ہیں؟ انہوں نے کہا کہ میں آج بھی اپنے لیڈر میاں نواز شریف کے ساتھ کھڑا ہوں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مجھے میڈیکل کی بھی سہولت نہیں تھی۔ جیل حکام نے سہولیات نہ دینے بارے پہلے ہی بتا دیا تھا۔
بیمار نہیں تھا، اس لیے میں بیمار بھی نہیں بنا۔ مجھے ڈاکٹر نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ ہسپتال نہیں جانے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ میں چھ ماہ تک جیل میں رہا۔ خواجہ سعد رفیق، فواد حسن فواد اور سلمان رفیق بھی اسی جیل میں تھے لیکن کبھی ملاقات نہیں ہوئی۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق افغان طالبان نے واضح انداز میں اعلان کیا ہے کہ عارضی جنگ بندی کے حوالے سے افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔امریکی خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا تھا کہ افغان طالبان نے ملک بھر میں عارضی جنگ بندی پر رضامند ہیں جس سے امریکا کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کی راہ ہموار ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔افغان طالبان کی جانب سے جنگ بندی کی مدت کے بارے میں نہیں بتایا گیا تاہم اطلاعات ہیں کہ یہ 10 روز تک جاری رہ سکتی ہے، عارضی جنگ بندی کی تجویز امریکی سفیر برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد نے مذاکرات کے گزشتہ دور کے دوران پیش کی تھی۔دوسری طرف افغان طالبان نے جنگ بندی کے حوالے سے امریکی میڈیا کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان سربراہ کی جانب سے ابھی تک جنگ بندی کی منظوری نہیں دی گئی۔









