Friday November 29, 2024

مُحسن قوم کو جھٹکا۔۔۔!!! سپریم کورٹ سے ڈاکٹر عبدالقدیر کے حوالے سے آنے والی خبر نے پاکستانیوں کو ہکا بکا کر دیا

اسلام آباد (ویب ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان میں ڈاکٹر عبدالقدیرخان کی نقل و حرکت سے متعلق درخواست اعتراضات لگا کر واپس کردی گئی۔ رجسٹرار آفس کے اعتراض کے مطابق درخواست کے ساتھ لاہور ہائی کورٹ کا حسب بے جا میں رکھنے سے متعلق فیصلے کی نقل لف نہیں کی گئی۔ اعتراض میں کہاگیا کہ درخواست کے ساتھ متعلقہ سرٹیفکیٹ بھی نہیں لگائے گئے۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق آرمی چیف کی مدت ملازمت کے فیصلے پر نظر ثانی درخواست کا ڈرافٹ تیار کر لیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی درخواست دائر کر دی ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ کیس کو ان کیمرہ سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔

نظرثانی اپیل میں لارجز بنچ تشکیل دینے کی بھی استدعا کی ہے۔جب کہ درخواست میں یہ بھی استدعا کی گئی ہے کہ فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا جائے۔خیال رہے کہ کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کیس کا ابتدائی فیصلہ 28نومبر کو سنایا تھا ۔ جس کے بعد سپریم کورٹ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کیس کا تفصیلی تحریری فیصلہ 16 دسمبر کوجاری کیا تھا۔آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق تفصیلی فیصلہ 39 صفحات پر مشتمل تھا۔سابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ایک صفحے کا اضافی نوٹ تحریر کیا۔تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ آرمی چیف کی تنخواہ اور مراعات کا تعین صدر مملکت آرٹیکل 243کے تحت کرتا ہے۔ منتخب نمائندے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق قانون سازی کریں۔معاملہ پاکستان کے منتخب نمائندوں کی طرف ہے۔یہ یاد رکھیں کہ ادارے مضبوط ہوں گے تو قوم ترقی کرے گی۔کیس کا بنیادی سوال قانون کی بالادستی کا تھا۔منتخب نمائندے اس حوالے سے قانون سازی کریں، قانون کی عدم موجودگی میں راویت کو غیر یقینی دور کرنے کے لیے لاگو کیا جا سکتا ہے۔ آئین کے تناظر میں پارلیمان قانون سازی کے ذریعے معاملہ حل کریں۔ ہماری حکومت قوانین کی ہے یا افراد کی۔ ہمارے سامنے مقدمہ تھا کیا آرمی چیف کی مدت ملازمت توسیع کی جا سکتی ہے۔

FOLLOW US