لاہور(ویب ڈیسک) کل بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کا یوم پیدائش تھا‘ ہمارے قائدکی پوری زندگی موتیوں میں تولی اور سونے سے لکھی جانے کے قابل ہے‘ آپ کا ہر فقرہ کوٹیشن تھا اور ہر موو تاریخی‘ میں آج کی مناسبت سے آپ کے سامنے صرف دو چیزیں رکھوں گا‘ قائداعظم محمد علی جناح بلیئرڈ کھیلتے تھے‘ قائداعظم شارٹ لگانے سے پہلے پورے ٹیبل کے گرد گھومتے تھے‘ یہ بال کو ہر اینگل سے دیکھتے تھے اور اس وقت تک بال کو سٹک سے چھوتے نہیں تھے جب تک انہیں بال کے ہول میں گرنے کا یقین نہیں ہو جاتا تھا
لہٰذا قائد کی پوری زندگی میں ایک بار بھی ایسا نہیں ہوا آپ نے بال کو سٹک لگائی ہو اور بال ہول میں نہ گئی ہو‘ دوسرا قائداعظم اپنی پوری زندگی فرماتے رہے آپ فیصلے سے پہلے سو بار سوچیں لیکن یہ بھی کہا کہ جب فیصلہ کر لیں تو پھر اس پر ڈٹ جائیں‘ میری وزیراعظم سے درخواست ہے آپ اگر پرانے پاکستان کو نیا پاکستان بنانا چاہتے ہیں تو پھر پلیز قائد کی زندگی کا مطالعہ ضرور کر لیں‘ قائد پوری زندگی اونچی آواز میں نہیں بولے تھے‘ کوئی دھرنا نہیں دیا تھا‘ کوئی یوٹرن نہیں لیا تھا ‘ کسی مخالف پر تنقید نہیں کی تھی‘ کسی کو جیل میں نہیں ڈالا تھا اور قائداعظم نے کسی سے بھیک بھی نہیں مانگی تھی ۔ یہ قائداعظم کے وہ اصول تھے جن پر چل کر ہم پاکستان تک پہنچے، آپ بھی اگر ملک کو بدلنا چاہتے ہیں تو پھر آپ کو بھی اصولوں کی زمین پر چلنا ہو گا ورنہ دوسری صورت میں قائداعظم کا ملک خراب تو ہو سکتا ہے لیکن بدل نہیں سکتا، رانا ثناء اللہ کی ضمانت کے باوجود شہریار آفریدی ڈٹے ہوئے ہیں، ان کا خیال ہے ملزم کے تاخیری حربوں کی وجہ سے کیس نہیں چل سکا، کیا واقعی ملزم اتنا طاقتور ہے؟