کراچی : تحریک انصاف سندھ حکومت کو گرانے کی کوشش میں اپنا گروپ بنوا بیٹھی، تحریک انصاف کے7 ایم این ایز اور12 ایم پی ایز نے ناراض ہو کر الگ گروپ بنا لیا، پی ٹی آئی سندھ کے19 ارکان کے ناراض ہونے کی وجہ سامنے آئی ہے کہ ناراض ارکان وفاقی وزیرعلی زیدی کی بے ضابطگیوں کی تفصیل وزیراعظم کودینا چاہتے تھے، لیکن علی زیدی نے وزیراعظم سے ملاقات ہی نہیں ہونے دی، بلکہ محمود مولوی کی ملاقات کروا دی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی سندھ کے متعدد ارکان قومی و صوبائی اسمبلی پارٹی قیادت سے ناراض ہوگئے۔
ناراض ارکان نے اسمبلیوں میں حکومت کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل اختیارکرنے پرغور شروع کردیا۔ بتایا گیا ہے کہ ناراض ارکان میں 7 قومی اسمبلی کے ارکان شامل ہیں، جن میں فہیم خان، آفتاب جہانگیر، عطاء اللہ، اسلم خان، شکور شاد، جمیل خان اور اکرم چیمہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ناراض ارکان میں سندھ اسمبلی سے12 ایم پی ایز بھی شامل ہیں۔ ناراض قومی و صوبائی اسمبلی ارکان کو وزیراعظم تک رسائی نہ ہونے کی شکایت تھی۔ انہوں نے کہا کہ مراد سعید اوروزیراعظم کے قریبی رفقاء کے ذریعے ملاقات کیلئے کوشش کرچکے ہیں۔ لیکن وزیراعظم ہم سے ملنا ہی نہیں چاہتے۔ ارکان نے بتایا کہ کابینہ میں کراچی کے دونوں وزراء علی زیدی اور فیصل واوڈا ہمارے نمایندے نہیں۔ علی زیدی نے ایم این اے جمیل احمد کو پارلیمانی سیکرٹری کےعہدے سے ہٹوا دیا ہے۔ جمیل احمد خان کی جگہ آفتاب صدیقی کو پارلیمانی سیکرٹری میری ٹائم افیئرز لگا دیا گیا۔ اسی طرح علی زیدی محمود مولوی کو پاکستان شپنگ کارپوریشن کا چیئرمین لگانا چاہتے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ جمیل احمد وفاقی وزیرعلی زیدی کی بے ضابطگیوں کی تفصیل وزیراعظم کودینا چاہتے ہیں۔ ناراض ارکان نے بتایا کہ علی زیدی نے وزیراعظم سے محمود مولوی کی ملاقات کروا دی مگرہم ملاقات نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے اسمبلیوں کے اجلاس کا بائیکاٹ کرینگے اور پھراستعفے دینگے۔