لاہور ( نیوز ڈیسک) پی آئی سی میں وکلا ء کی توڑ پھوڑ کی خصوصی فوٹیج سامنے آگئی۔ تفصیل کے مطابق پی آئی سی میں توڑ پھوڑ کی خصوصی فوٹیج میں ہسپتال کے اندر کے مناظر دیکھے جا سکتا ہے ،ہسپتال کے تمام ترشیشے ٹوٹے ہوئے ہیں اور مریض بے حد بُرے حالات میں ہسپتال میں پڑے ہیں۔ مریضوں نےکہا کہ ہسپتال سے 5روز کیلئے ڈسچارج کیا جا رہا ہے۔مریض حکومت پر پھٹ پڑا اور حکمرانوں کی بے حسی کوتنقید کا نشانہ بنایا۔ خصوصی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کرسیاں ٹو ٹی پڑی ہیں اور دروازوں کو بھی نقصان پہنچایا گیا ہے۔
آئی سی یو خالی پڑا ہے۔ وکلاء نے ہسپتال میں پڑے کمپیوٹر اور الیکٹرونکس کی چیزیں بھی توڑ دی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پی آئی سی میں 12 مریض دم توڑ گئے ہیں۔جن میں گلشن بی بی نامی ایک خاتون بھی شامل ہے۔ وکلا کی جانب سے پی آئی سی میں دھاوا بولنے کے درمیان وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان بھی موقع پر پہنچے ،اس موقع پر وکلا نے وزیر اطلاعات کا گھیراؤ کرلیا۔دھکم پیل کے دوران وکلا کی جانب سے فیاض الحسن چوہان کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور انہیں بالوں سے پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا۔مزید برآں وکلا نے پولیس موبائل کو آگ لگادی جبکہ پولیس کے قابو سے صورتحال باہر ہونے کے بعد پنجاب رینجرز موقع پر پہنچ گئی ہے۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں گھس کر توڑ پھوڑ اور ڈاکٹروں کو تشدد کا نشانہ بنانے کا نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکرٹری پنجاب اورآئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم کو اجلاس کے دوران واقعے سے متعلق آگاہ کیا گیا جس پر انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے رابطہ کرکے 48 گھنٹوں میں واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔