لندن (نیوز ڈیسک)دنیا بھر میں معاشی عدم مساوات ( امیر اور غریب کے درمیان فرق) بڑھتی جا رہی ہے،8 امیر ترین افراد کے پاس اتنی دولت ہے جو دنیا کی آدھی آبادی کے دولت کے برابر ہے۔ غربت کے خاتمے کے لیے کام کرنے والے ادارے آکسفیم کی رپورٹ کے مطابق دنیا کے 8 امیر ترین افراد کے پاس اتنی دولت ہے جو دنیا کی آدھی آبادی کے دولت کے برابر ہے۔دنیا میں غربت ختم کرنے کے لیے کام کرنے والے ادارے’ آکسفیم ‘ کی 2017میں جاری کردہ رپورٹ کے مطابق دنیا کی نصف آبادی کے پاس جتنی دولت ہے اتنی دنیا میں 8امیر ترین لوگوں کے پاس ہے۔اس سے قبل ایک مشہور میگزین ’فوربز‘ نے دنیا کے امیر
ترین افراد ایک فہرست شائع کی تھی ۔اس فہرست کے مطابق دنیا کے امیر ترین شخص’ جیف بیزوس‘ ہیں جن کا تعلق امریکا سے اور وہ ای کامرس کی مشہور ترین ویب سائٹ ’ایمازون‘ کے مالک ہیں۔ان کی کل دولت 121اب ڈالر ہے۔ دوسرے نمبر ’مائیکروسافٹ ‘کے بانی بل گیٹس موجو دہیں ۔جن کا تعلق بھی امریکا سے ہے ۔ان کی مجموعی دولت 96.5ارب ڈالر ہے۔ وہ اپنی فلاہی تنظیم کو قریباً 36ارب ڈالر عطیہ کر چکے ہیں ورنہ وہ اس سے زیادہ امیر ہوسکتے تھے۔ تیسرے نمبر پر وارن بوفیٹ کا نام آتا ہے جو کہ60 سے سائد کمپنیوں کے مالک ہیں ۔ان کا تعلق بھی امریکا سے ہے ۔ان کے کل اثاثے 82.5ارب ڈالر کے ہیں ۔ چوتھے نمبر پر برنارڈ آرنالٹ ہیں جن کا تعلق فرانس سے ہے ۔ان کے کل دولت 76ارب ڈالر ہے ۔ میکسیکو کے کارلوس سلم 64ارب ڈالر کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہیں۔ سپین کے امینسیواورٹیگا 62.7ارب ڈالر کے ساتھ چھٹے نمبر پر ہیں۔ جبکہ امریکا کے لیری اپلیسن 62.5ارب ڈالرکے ساتھ ساتویں نمبر ہیں۔ فیس بک بانی مارک زکر برگ 62.3ارب ڈالر کے ساتھ آٹھویں نمبر پرموجود ہیں۔ آکسفیم کے مطابق دنیا میں 1810ارب پتی ایسے ہیں جن کی دولت دنیا کی 70فیصد آبادی کے برابر ہے۔دنیا کی غریب ترین آبادی میں سے 80فیصد آبادی افریقہ اور بھارت میں رہتی ہے۔دنیا کے امیر ترین آدمی جیف بیزوس اپنی دولت کے ساتھ امریکا کو پانچ دن جبکہ پاکستان کو تین سال تک چلا سکتے ہیں۔اخبار اکنامکس ٹائمز کے مطابق بھارت کے امیر ترین شخص’موکیش امبانی‘ اپنی تمام تر دولت سے بھارت کوبیس دن تک چلا سکتے ہیں۔ چین کے امیر ترین آدمی اورای کامرس ویب سائٹ ’علی بابا‘ کے مالک ’جیک ماہ ‘چین کا چار دن کا خر چہ چلا سکتے ہیں۔سعودی عرب کے پرنس الولید چاہیں تو اپنے ملک کا خر چہ 26دن تک چلا سکتے ہیں۔