لاہور(ویب ڈیسک)پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اور معروف قانون دان اعتزاز احسن نے کہاہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت کا تعین آئین میں نہیں ،آئین میں گورنر ،اٹارنی جنرل،آرمی چیف کے عہدے کی مدت کا تعین نہیں ،آرمی چیف کی ملازمت کے نوٹیفکیشن میں غلطی کے ذمہ دار سیکرٹری دفاع ہیں ۔پی پی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن کا کہناہے کہ الیکشن کمیشن کے ممبران کا تعین اگر پارلیمنٹ نہیں کرتی توبدقسمتی ہے ۔ان کاکہناتھا کہ یوسف رضاگیلانی کی سزاغلط فیصلہ تھا،اقامہ پاناما سے بڑاجرم تھا،آپ کے ملک کا وزیراعظم کسی دوسرے ملک کا ملازم کیسے ہو سکتا ہے؟۔انہوں نے کہا کہ ملک کوچلانا بیوروکریسی کاکام ہے جو 30 سال سروس کرتی ہے۔
جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے قطر کے نائب وزیراعظم محمد بن عبدالرحمان بن جاسم سے ملاقات کی جس دوران قطر اور پاکستان کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیاہے ۔نجی ٹی وی اے آر وائے نیوز کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے قطر کے نائب وزیر اعظم، وزیر خارجہ، چیمبر آف کامرس اور ڈیولپمنٹ فنڈ کے عہدے داروں سے ملاقاتیں کیں، جن میں قطر اور پاکستان کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقاتوں میں دونوں ممالک کے درمیان سیاحت کے فروغ اور افرادی قوت کے تبادلے سمیت لاہور اور پشاور میں قطری ویزا سینٹرز کے قیام پر بھی مشاورت کی گئی۔حکام کا کہنا ہے کہ قطر اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ تجارت میں 63 فی صد اضافہ ریکارڈ ہوا ہے، معاشی تعلقات مزید مضبوط بنانے کے اقدامات جاری رکھے جائیں گے، قطر نے تجارت اور اقتصادی میدان میں پاکستان کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرا دی ہے۔پاکستان قطر کے اہم تجارتی شراکت داروں میں شامل ہے، جب کہ قطر نے پاکستان سے فیفا ایونٹ کے لیے مزید افرادی قوت کی درخواست کی ہے،قطر پاکستانی مزدوروں کے تحفظ کے لیے ٹھوس اقدامات بھی کرے گا۔معاون خصوصی زلفی بخاری نے کہا کہ قطر اور پاکستان کے درمیان گہرے اور برادرانہ تعلقات ہیں، ایک لاکھ پاکستانیوں کی بھرتی کے فیصلے پر فوری عمل درآمد ناگزیر ہے، امیر قطر کے وڑن کے مطابق مزید کوٹہ بھی مختص کیا جائے گا۔