Friday November 29, 2024

پاکستانیوں کے لیے بڑا کرشمہ۔۔۔لاہور کے شاہی قلعہ میں بڑا تہہ خانہ دریافت،تین بڑے کمرے کس چیز سے بھرے ہوئے ہیں؟ وال سٹی لاہور نے پاکستانیوں کو بڑی خوشخبری دے دی

لاہور(ویب ڈیسک)صوبائی دارالحکومت میں موجود تاریخی شاہی قلعہ کے دیوان عام کی عمارت میں فرشوں کی مرمت اور بحالی کے دوران ایک اور تہہ خانہ دریافت ہوگیا۔ والڈ سٹی لاہور اتھارٹی کے ڈائریکٹر کنزرویشن نجم الثاقب کے مطابق شاہی قلعے میں موجود دیوان عام کے فرشوں کی مرمت اور بحالی کے دوران تہہ خانہ دریافت ہوا ہے جس میں تین بڑے کمرے اور سیڑھیاں موجود ہیں۔ تہہ خانہ کا مقصد اور اس کے ماضی کے استعمال کے حوالے سے کچھ بھی کہنا ابھی قبل از وقت ہوگا۔انہوں نے مزید بتایا کہ اتھارٹی کے شعبہ بحالیات نے مذکورہ تہہ خانہ کی ڈاکومینٹیشن اور بحالی کے لئے کام شروع کر دیا ہے۔ والڈ سٹی اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کامران لاشاری کا کہنا ہے کہ لاہور کا شاہی قلعہ اانتہائی دلچسپ اور حیرت انگیز جگہ ہے اور جوں جوں ہم اس کی بحالی کا کام کرتے جا رہے ہیں نئی سے نئی مزید چیزیں دریافت ہوتی جا رہی ہیں۔

تہہ خانے کی بحالی کے بعد اس کو بھی سیاحوں کے لئے کھولا جائے گا۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے بعد صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے غیر آئینی قانون سازی کرنے کا اپوزیشن کا الزام مسترد کر تے ہوئے کہاہے کہ قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز پروڈکشن آرڈر پر اسمبلی آتے ہیں لیکن اپنے مہمانوں سے ملتے ہیں،پریس کانفرنس کرتے ہیں اورکاروبار کے معاملات دیکھ کر چلے جاتے ہیں،اسمبلی کا ریکارڈ چیک کر لیں موجودہ سیشن میں قائد حزب اختلاف کا کیا کردار رہا،حکومت آرٹیکل 154/6 پر عملدرآمد کر رہی ہے، اپوزیشن نے کہا تھا کہ وہ اس حوالے عدالت میں جائے گی۔ میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے صوبائی وزیرقانون نے کہاکہ قائد حزب اختلاف پروڈکشن آرڈر کے ذریعےاپنا سیاسی ایجنڈا پور ا کرتے رہے، صبح نو بجے آجاتے تھے اور شام تک بیٹھ کر چلے جاتے تھے۔انہوں نے ایوان کی کسی کارروائی میں حصہ نہیں لیا حالانکہ پروڈکشن آرڈر اس لئے جاری ہوتا ہے کہ وہ ایوان کی کارروائی کاحصہ بنیں۔ صوبائی وزیر قانون نے کہاکہ ہم تو آرٹیکل 154/6 کی خلاف ورزی نہیں بلکہ اس پر عملدرآمد کر رہے ہیں۔ہم نے جب اس آرٹیکل کا اطلا ق کیا تو اپوزیشن نے کہاکہ ہم عدالت جائیں گے،میں ان کو یادہانی کرواتا ہوں اگر ہم غیر آئینی غیر قانونی کام کر رہے ہیں تو اپوزیشن عدالت میں جائے۔انہوں نے کہاکہ میں نے نیب عدالت کی فوٹیج منگوا کر دیکھی ہے کہیں بھی چالیس آدمی (ن) لیگ کے اراکین اسمبلی یار کارکنوں کو نہیں ماررہے بلکہ چالیس آدمیوں سے زیادہ ن لیگ کے کارکنان پولیس کے ساتھ دھکم پیل کررہے ہیں جب ایک شخص کے ساتھ چالیس، چالیس آدمی پیشی پر جائیں گے تو ان کو کنٹرول نہیں کیا جاسکتا اس لئے ان کا اعتراض درست نہیں تھا۔

FOLLOW US