اسلام آباد : پاکستان نے چینی کمپنی کیخلاف عالمی عدالت میں کیس جیت لیا، سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی اور چینی کمپنی کے درمیان 300 میگاواٹ سولر پاور منصوبوں کا تنازعہ تھا جس پر پاکستان کے حق میں فیصلہ سنا دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کو معاہدے پر عمل نہ کرنے والی چینی کمپنی کیخلاف عالمی ثالثی عدالت میں بڑی کامیابی مل گئی ہے۔
پاکستان کی سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے عالمی ثالثی عدالت لندن میں چینی کمپنی سے کیس جیت لیا ہے۔ پاور ڈویژن کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق چینی کمپنی زونرجی سنٹرل پاورپرچیزنگ ایجنسی کی طرف سے کیے گئے جرمانے کیخلاف عالمی ثالثی عدالت میں گئی تھی۔ تنازع زونرجی کمپنی کی3 ذیلی کمپنیوں کیطرف سی300میگاواٹ سولر پاورمنصوبوں کوچلانے میں تاخیرسے پیداہوا تھا۔ پاورڈویژن کے مطابق زونرجی کی ذیلی کمپنیوں نے سی پی پی اے کے ساتھ جون 2015 میں انرجی پرچیز معاہدے کیے تھے۔ انہوں نے کہاکہ مقررہ وقت پر بجلی فراہم نہ کرنے پر سی پی پی اے نے ان کمپنیوں کو جرمانے کیے ۔ سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی جانب سے عائد کیے گئے جرمانوں کے خلاف متعلقہ کمپنیاں رواں سال کے شروع میں عالمی ثالثی عدالت لندن میں چلی گئی تھیں۔
بتایا گیا ہے کہ اس تنازعے کے حوالے سے کئی سماعتیں ہوئیں اور اب عالمی ثالثی عدالت لندن نے آخری سماعت میں پاکستان کی سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی طرف سے عائد کیے گئے جرمانوں کو درست قرار دے دیا ہے۔ اعالمی ثالثی عدالت نے اپنے فیصلے میں متعلقہ پاور پلانٹس سے بجلی کی پیداوار کو انرجی پرچیز معاہدے کے مطابق لازم قرار دیا۔ یوں پاکستان چینی کمپنی کیخلاف یہ کیس جیتنے میں کامیاب رہا۔ اس کیس کے فیصلے کے بعد اب چینی کمپنی سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی جانب سے عائد کیے جانے والے جرمانے ادا کرنے کی پابند ہوگی۔