لاہور (ویب ڈیسک) حکومت نے اپنے اتحادیوں کو منانے ، مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے ناراض ارکان اسمبلی کو حما یت کیلئے ساتھ ملانے پر کام شروع کر دیا ، پانچ اہم ترین رہنمائوں کو ٹاسک بھی دے دیا گیا جبکہ عوام کو ریلیف دینے کے منصوبے بھی شروع کئے جائیں گے ۔ مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے اہم رہنمائوں نے موجودہ سیاسی حالات اور سیاسی بلیک میلنگ سے بچنے کیلئے تین اطراف سے کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ایک طرف اپنے اتحادیوں کے تحفظات کو دور کر کے ان کو ساتھ رکھا جائے گا، دوسری طرف فوری طور پر عوام کو ریلیف دینے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے
اور تیسری طرف جو سب سے اہم کام ہے وہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے اندر ایسے تمام ناراض ار کان اسمبلی سے رابطے تیز کر کے علیحدہ گروپ بنوا کر ان سے حما یت لی جائے گی۔ ذرائع نے انکشاف کیا کہ نوازشریف اور شہباز شریف کے بیرون ملک جانے کے بعد ان ارکان اسمبلی نے نہ صرف مایوسی کا اظہار کیا بلکہ حکومتی جماعت کے رہنمائوں سے رابطے بھی شروع کر دیئے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف میں جوڑ توڑ کے ماسٹر پانچ اہم ترین افراد کو یہ ذمہ داری دی گئی ہے کہ وہ ان ارکان اسمبلی سے رابطے تیز کریں اور ان کو اس بات پر تیار کریں کہ اگر حکومت کے خلاف ان کی جماعتیں کوئی تحریک لانے کی کوشش کرتی ہیں تو اس میں یہ حکومت کا ساتھ دیں گے ۔ اس دوران میں یہ اپنی پارٹیوں میں سخت اختلاف رائے پیدا کریں تا کہ ایسی تحریکیں اختلاف رائے کی وجہ سے ناکام ہو جائیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے بہت سے ارکان اسمبلی جو رابطوں میں ہیں ان کے ساتھ معاملات طے ہونے کے بعد باقاعدہ ان کو ترقیاتی فنڈز بھی جاری کئے جائیں گے ۔ ذرائع کے مطابق ن لیگ کے ساتھ ساتھ پیپلزپارٹی کے بھی چند ارکان کے رابطوں میں آنے کے حوالے سے بھی اطلاعات ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ سب کچھ اس لئے بھی کیا جا رہا ہے کہ کل کو اگر کوئی اتحادی کسی اور طرف جاتا ہے تو اپوزیشن جماعتوں کے اندر لگائی گئی کاری ضرب سے اس کمی کوپورا کیا جا سکے ۔