اسلام آباد( مانٹرنگ ڈیسک) وفاقی کابینہ میں ایک بار پھر سے رود و بدل، اسدر عمر کی وفاقی کابینہ میں واپسی، خسرو بختیار کو بھی نیا عہدہ مل گیا، اسد عمر وزیر منصوبہ بندی اور اسپیشل انشیٹوو بنانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے ایک مرتبہ پھر سے وفاقی کابینہ میں رد و بدل کا فیصلہ کر لیا ہے، کابینہ سے نکالے جانے والے اسد عمر کی وفاقی کابینہ میں واپسی ہوئی ہے جب کہ خسرو بختیار کو بھی نیا عہدہ دے دیا گیا ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق اسد عمر کو وزیر منصوبہ بندی اور اسپیشل انشیٹوو بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے
جبکہ خسرو بختیار کو وزرات پٹرولیم کا اضافی چارج بھی دے دیا گیا ، کابینہ میں رد و بدل کا نوٹیفکیشن ایک دو روز میں جاری ہونے کا امکان ہے۔ دوسری جانب قومی اخبار میں شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے دو دن کی چھٹیاں کرنے کا فیصلہ کیا۔تفصیلات میں یہ بات شامل تھی کہ وہ یہ 48 گھنٹے ذاتی رہشگاہ بنی گالا میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ گزاریں گے۔اس دوران نہ تو کوئی سیاسی، تنظیمی اور حکومتی ملاقات ہو گی اور نہ ہی وہ کسی اجلاس میں شرکت کریں گے۔جس طرح وزیراعظم اور آرمی چیف کی ملاقات زیر بحث آئی کیونکہ یہ ملاقات نہ صرف گذشتہ عرصے کے مقابلے میں خاصے وقفے کے بعد ہوئی تھی اور ایسے حالات میں جب بالخصوصی داخلی سطح بے یقینی ، انتشار اور افرا تفری کا شکار تھا۔رپورٹ میں مزید لکھا گیا ہے کہ وزیراعظم کے بارے میں اس بات پر اتفاق رائے ہے کہ وہ انتھک شخصیت ہیں اور بیداری کے عالم ہیں ان کا زیادہ وقت حکومتی امور نمٹانے میں ہی صرف ہوتا ہے۔وہ ملک میں ہوں یا ملک سے باہر ان کی اول ترجیح حکومتی ذمہ داریوں کی انجام دہی ہوتی ہے۔ایسا بھی ہوا کہ وہ بیرون ملک کی اہم مصروفیات کے بعد طویل مسافت کے دوران جہاز میں فرائض سر اجانم دیتے رہے۔ایک سال سے زائد کا عرصہ ہو گیا ان کے معمولات میں چھٹی کا کوئی تصور ہی نہ تھا۔وزیراعظم کو جہاں صحت اور ازدواجی زندگی کو وقت دینے کے مشورے دئیے جا رے ہیں وہیں سیاسی مخالفین ان چھٹیوں کو سیاسی تناظر میں دیکھ رہے ہیں۔بعض حلقوں نے ہفتے کو لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے “انڈیمنٹی بانڈ” کی حکومتی شرط کے خاتمے اور میاں نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے تناظر میں یہ خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وزیراعظم کو اس بات کا اندازہ ہو گیا تھا کہ عدالتی فیصلہ نواز شریف کے حق میں جا سکتا ہے اس لیے انہوں نے اعصاب کو پرسکون رکھنے کے لیے دو دن کی چھٹی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔