Thursday November 28, 2024

بے غیرت میں نے نہیں انھوںنے کہا تھا، ،،اپنی حدود میں رہیں،، آپ نے کچھ اور بھی کہا تھا۔۔۔۔نہال ہاشمی اور جج صاحبان کے درمیان عدالت میں دلچسپ مکالمہ سامنے آگیا

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) سپریم کورٹ نے نہال ہاشمی کا جواب مسترد کردیا، عدالت نے نہال ہاشمی پر ایک بار پھر توہین عدالت کی فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوے فرد جرم عائد کرنے کے لیے چھبیس مارچ کی تاریخ مقرر کر دی ہے ، جبکہ چیف جسٹس کہتے ہیں نہال ہاشمی نے بے غیر ت کہا ، انشاء اللہ اس کیس کا فیصلہ مثالی ہو گا ۔جسٹس اعجاز

لاحسن کا کہنا تھا کہ نہال ہاشمی ملک کی اعلیٰ ترین عدالت کو بدنام کر رہے ہیں ۔چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے نہال ہاشمی کیخلاف توہین عدالت پیر کو کیس کی سماعت کی تو نہال ہاشمی نے ذاتی حیثیت میں پیش ہوتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ میں نے اپنا جواب جمع کرادیا ہے ، ہر آدمی سے غلطی ہو جاتی ہے ، کیا ایک وکیل کی ندامت پر معافی نہیں مل سکتی ، کامران مرتضیٰ کی یقین دہانی پر عدالت سے غیر مشروط معافی مانگی ، لیکن پھر بھی مجھے نااہل قرار دیدیا گیا ، جرمانے اور جیل کی سزا کا حکم سنایا گیا ،نہال ہاشمی نے کہا کہ کھبی کسی جج کا نام نہیں لیا ، میں عدلیہ کا احترام کرتا ہوں اور ہمیشہ کرتا رہوں گا ، نہال ہاشمی نے کہا کہ میں غریب و مظلوم قیدیوں کی آواز اٹھائی ہے ، کیا مظلوم قیدیوں کی آواز اٹھانا گناہ ہے اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آواز اٹھانے کے ساتھ آپ نے کچھ اور بھی کہا ، آپ کا جواب آ گیا ہے ،آپ نے جو لکھا ہم نے دیکھ لیا، عدالت آپ کے جواب سے مطمئن

نہیں ہے ، اب ہمیں توہین عدالت کی فرد جرم عائد کرنے دیں، کیا یہ آپ کا مکمل دفاع ہے ،نہال ہاشمی نے کہا کہ بتیس سال سے ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا ،پہلے بھی عدالت میں ڈیڑھ گھنٹے تک عدالتی کاروائی چلی ، چیف جسٹس نے بھی خواتین کی سکرٹ والے الفاظ واپس لیے ،اگر چیف صاحب کے الفاظ واپس ہو سکتے ہیں تو عام آدمی کے کیوں نہیں ؟کیا پھر میں سمجھوں مجھے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ؟ اس پر چیف جسٹس بولے خاموشی سے سن رہے ہیں اپنی حدود میں رہیں، نہال ہاشمی نے کہا کہ سینٹ سے نااہلی کے بعد میرے پاس کیا بچا ہے اب۔رب نے بھی عدل کو احسان کے ساتھ کرنے کا کہا ہے ،جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آپ ملک کی اعلی ترین عدالت کو بدنام کر رہے ہیں ۔ نہال ہاشمی کا کہنا تھا کہ عدالت کی عزت کرتا ہوں سازی زندگی کرتا رہوں گا، عدالت کیلئے جیل تک گیا ، اس پر چیف جسٹس بولے کب تک وہ احسان چکائیں گے ، آپ ابھی بھی کس زعم میں ہیں ، آپ نے بے غیرت کہا ، اس پر نہال ہاشمی نے کہا کہ بے غیرت میں نے نہیں قیدیوں نے کہا ، چیف جسٹس نے کہا کہ انشاء اللہ مثالی فیصلے ہوں گے ، بعد ازاں عدالت نے نہال ہاشمی پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے چھبیس مارچ کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

FOLLOW US