نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اے عمر ؓ اگر مجھے لوگوں کے سست ہوجانے کا ڈر نہ ہو تو میں تمہیں یہ بات کہوں کہ اس خبر کو جا کر گلی بازاروں میں بتا دو اور 4 اشخاص کے جنت میں جانے کی گواہی دے دو کہ انہیں جنت میں جانے سے کوئی شے نہیں روک سکتی۔ حضرت عمر ؓنے عرض کی کہ حضور کون کون؟ حضور اکرم ؐنے فرمایا :۱-ایک وہ عورت جس نے اپنی تمام محبتیں اپنے شوہر پر نچھاور کردیں اور وہ اس حال میں مری کہ اس کا خاوند اس سے راضی تھا، جنت میں
جانے سے اس کو کوئی شے نہیں روک سکتی۔2- دوسرا وہ شخص جس کے بچے زیادہ ہوں، ذرائع آمدنی تھوڑے ہوں۔ لیکن اس نے اپنے بچوں کے پیٹ میں کبھی حرام کا لقمہ نہیں جانے دیا ہو، قیامت کے دن اس کو بھی جنت میں جانے سے کوئی شے نہیں روک سکتی۔3- تیسرا وہ شخص جو اپنے والدین کے ساتھ حسن سلوک کرے اور اس کے والدین اس پر خوش ہوں اور اس پر راضی ہوجائیں۔4- چوتھا وہ شخص جس نے ایسی سچی توبہ کی کہ گناہوں کی طرف پلٹنا اس کے لئے اتنا مشکل تھا جس طرح جانور کے تھن سے نکلا ہوا دودھ واپس نہیں جاسکتا۔ماں باپ کی خدمت کرنے والا، ماں باپ کو راضی کرنے والا واقعی خوش نصیب ہے اور وہ بدبخت ہیں جو اس شرف سے محروم رہ جاتے ہیں۔ اپنے ماں باپ کا ادب و احترام کریں، ماں کے پیروں تلے جنت ہے تو باپ اس جنت کی کنجی ہے۔ اپنی زندگی اور آخرت دونوں کو سنوارنا چاہتے ہیں تو ماں باپ کو ناراض نہ کریں اور انہیں ہمیشہ راضی رکھیں۔