Monday January 20, 2025

لاہور میں فضائی آلودگی خطرناک ترین حد تک پہنچ گئی،معمولات زندگی بری طرح متاثر

لاہور(نیوز ڈیسک)پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں فضا کے معیار کا انڈیکس حد سے بڑھنے سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے، لوگوں کو سانس لینے میں مشکلات کا سامنا ہے جبکہ شہر میں سرکاری و نجی سکول بھی بند ہیں‘ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ اسموگ کی وجہ سے سکولوں کو بند کیا گیا ہے. اس حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا کہ بدھ کی رات 9بجے لاہور کا ایئرکوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 732تک پہنچ گیا تھا جوکہ انتہائی خطرناک تصور کیا جاتا ہے.اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ٹوئٹ کی کہ اسموگ میں اچانک اضافے کے باعث لاہور میں تمام سکول جمعرات کو بند رہیں گے.ساتھ ہی

انہوں نے لکھا کہ ہم لاہور کی اسموگ کی صورتحال کو قریب سے دیکھ رہے ہیں، انتظامیہ ہائی الرٹ ہے اور انہیں یہ ہدایت کی گئی ہے کہ وہ فصلوں کو جلانے اور دیگر عوامل جو اسموگ کی وجہ بن رہے ہیں ان کے خلاف کارروائی کریں.ادھر لاہور یوایس قونصلیٹ ایئرکوالٹی مانیٹر فیڈ کے مطابق بدھ کی رات 10 بجے اسموگ کی سطح خطرناک تھی اور لاہور کا اے کیو آئی 2.5 سے 580 پی ایم تھا. پنجاب کے وزیرتعلیم مراد راس بھی اس زہریلی ہوا کے بارے میں باخبر تھے اور انہوں نے رات 9 بجکر 52 منٹ پر ٹوئٹ کی کہ اس وقت لاہور میں اسموگ غیرمعمولی طور پر بلند سطح پر ہے، صورتحال کو دیکھ رہے ہیں، براہ کرم بچوں کو انتہائی ضروری حالات کے علاوہ باہر لے جانے سے گریز کریں.خیال رہے کہ خارش کرنے والی ہوا، لوگوں کے نظام تنفس کو مشکل بنا رہی تھی اور شام تک یہ پریشان کن صورتحال ہوگئی تھی اور اسی وجہ سے لاہوراسموگ ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا تھا. ایک ٹوئٹر صارف نے لاہوراسموگ کا ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے لکھا کہ میری آنکھیں جل رہی ہیں اور میں صحیح طریقے سے سانس نہیں لے سکتی‘دوسری جانب ماہرین موسمیات کے مطابق اسموگ میں اچانک اضافہ ہوا کی سمت کی تبدیلی کی وجہ سے ہوا ہے، جو بھارت سے دھواں اور دیگر آلودگی کو ساتھ لائی ساتھ ہی انہوں نے یہ پیش گوئی کی کہ جمعرات کو بارش سے فضا کا معیار بہتر ہوگا. علاوہ ازیں طلبہ کے ایک گروپ نے اے کیو آئی پیمائش کے نظام میں تبدیلی اور اسموگ پالیسی پر عملدرآمد کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی. گزشتہ 4 برس سے اسموگ کا سیزن جاری ہے جبکہ اس سیزن کو لاہور کا 5واں سیزن کہا جارہا ہے اور

جس کی وجہ سے نومبر سے فروری تک باعث زہریلے دھویں کی پرتوں کے باعث لوگ دھوپ اور شام کے وقت کی توجہ سے محروم ہوگئے ہیں.طبی ماہرین نے اسموگ سے بچنے کے لیے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے آلودگی سے بچاؤ کے لیے ماسک کا استعمال کرنے کی ہدایت کی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں، اسموگ میں کونٹیکٹ لینس استعمال نہ کریں اور آنکھوں کی صفائی کے لیے ڈراپس کا استعمال کریں۔موٹر سائیکل اور سائیکل چلانے والوں کے لیے طبی ماہرین کا مشورہ ہے کہ عینک کا استعمال کریں تاکہ اسموگ براہ راست آنکھوں کو متاثر نہ کر سکے۔

FOLLOW US